شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے فیصلےپر آج دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے پریس کانفرنس کرکے مرکزی حکومت کو تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہے۔ کجریوال نے کہا کہ ساری دنیا مہاجروں کواپنے ملک میں آنے سے روکنے کیلئے قانون اور دیوار بناتی ہے ،لیکن ہندوستان واحد ایسا ملک بننے جارہا ہے جہاں پڑوس کے غریبوں کو ہندوستان لانے کیلئے قانون لایا گیا ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف ہمارے بچوں کے روزگار کا مسئلہ مزید بڑا ہوجائے گا بلکہ کئی ریاستوں کی پہچان،تہذیب وثقافت خطرت میں پڑ جائے گی۔
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی سے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے مزید کہا کہ دس سال تک ملک پر حکومت کرنے کے بعد مودی حکومت انتخابات سے پہلے سی اے اے لے آئی ہے۔ اور یہ بھی ایسے وقت میں جب غریب اور متوسط طبقہ مہنگائی کی وجہ سے کراہ رہا ہے اور بے روزگار نوجوان روزگار کے لیے در در بھٹک رہے ہیں، ان حقیقی مسائل کو حل کرنے کے بجائے یہ لوگ سی اے اے لے آئے ہیں۔کجریوال نے کہا کہ ایسا کہا جا رہا ہے کہ تین پڑوسی ممالک کی اقلیتوں کو ہندوستان میں شہریت دی جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ پڑوسی ممالک سے لوگوں کو ہندوستان لا کر آباد کرنا چاہتے ہیں۔ کیوں؟ اپنا ووٹ بینک بنانے کے لیے۔ جب ہمارے نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں تو ہمسایہ ممالک سے آنے والے لوگوں کو روزگار کون فراہم کرے گا؟ ان کے لیے گھر کون بنائے گا؟ کیا بی جے پی انہیں روزگار فراہم کرے گی؟ کیا بی جے پی ان کے لیے گھر بنائے گی؟
اروند کجریوال نے مزید کہا کہ یہ سب بی جے پی انتخابی فائدے کیلئے کررہی ہے، بی جے پی اپنا نیا ووٹ بینک بنا رہی ہے۔اور اس انتخابی فائدے کیلئے بی جے پی ہمارے بچوں کا حق چھین رہی ہے۔گزشتہ دس سالوں میں مودی حکومت کی پالیسیوں اور مظالم سے تنگ آکر 11 لاکھ سے زائد تاجر اور صنعت کار ملک چھوڑ کر چلے گئے۔ انہیں واپس لانے کے بجائے وہ پڑوسی ممالک سے غریبوں کو لا کر ہندوستان میں بسانا چاہتے ہیں۔اور یہ سب صرف اس لئے ہورہا ہے کیوں کہ انہیں 2024 کے الیکشن میں ووٹ حاصل کرنا ہے اور آگے کیلئے نیا ووٹ بینک بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ریاستی حکومتیں سی اے اے کو نافذ کرنے سے انکار کرسکتی ہے؟ جانئےکیا کہتا ہے ہندوستان کا آئین
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے مزید کہا کہ یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ صرف 2014 سے پہلے آئے ہوئے لوگوں کو سی اے اے کے ذریعے شہریت دی جائے گی۔ یہ سراسر جھوٹ ہے۔ یہ آج 2014 تک کی بات کررہے ہیں ،آئندہ انتخاب میں 2024 تک کی بات کہیں گے اور پھر اس طرح دھیرے دھیرے اس کے ذریعے پڑوسی کے غریبوں کو ہندوستان میں بسانے کا لامتناہی سلسلہ جاری رہے گا۔آج جب یہ نیا قانون لاسکتے ہیں تو کل اس میں ترمیم بھی کرسکتے ہیں اور ترمیم کرکے 2014 کو 2024 کرنا بی جے پی کیلئے کوئی بڑی بات نہیں ہے،چونکہ یہ اس طرح سے نیا ووٹ بینک بنانے کی کوشش میں ہے البتہ ایک بار جب یہ دروازہ کھل گیا تو پھر ملک کا کتنا نقصان ہوگا یہ بی جے پی نہیں سمجھ رہی ہے۔
کجریوال نے کہا کہ پورا ملک سی اے اے کی مخالفت کر رہا ہے اور کہہ رہا ہے پہلے ہمارے بچوں کو نوکریاں دو، پہلے اپنے لوگوں کو گھر دو۔ پھر دوسرے ممالک کے لوگوں کو اپنے ملک میں لانا۔ دنیا کا ہر ملک دوسرے ممالک کے غریبوں کو اپنے ملک آنے سے روکتا ہے کیونکہ اس سے مقامی لوگوں کا روزگار کم ہوتا ہے۔ بی جے پی شاید دنیا کی واحد پارٹی ہے جو پڑوسی ممالک کے غریبوں کو اپنا ووٹ بینک بنانے کے لیے یہ گندی سیاست کر رہی ہے۔ یہ ملک کے خلاف ہے۔ خاص طور پر آسام اور پورے شمال مشرقی ہندوستان کے لوگ اس کی سخت مخالفت کررہے ہیں، جو بنگلہ دیش سے نقل مکانی کرنے والوں کے شکار ہوئے ہیں اور جن کی زبان اور ثقافت آج خطرے میں ہے۔ بی جے پی نے آسام اور پوری شمال مشرقی ریاستوں کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔اور اس دھوکے کا جواب لوگ لوک سبھا انتخابات میں ووٹ کے ذریعے دیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…