قومی

Land For Job Case: عدالت نے لالو یادو کے قریبی ساتھی امت کاتیال کو دیاجھٹکا، 22 نومبر تک ای ڈی کی حراست میں بھیجا

آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کے قریبی امت کاتیال کو ‘زمین کے بدلے نوکری’ معاملے میں عدالت سے جھٹکا لگا ہے۔ ضلع جج کی عدالت میں ہوئی سماعت کے دوران امت کاتیال کو 22 نومبر تک ای ڈی کی حراست میں بھیجنے کا حکم دیا گیا۔کاتیال کو ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ آج ای ڈی نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا اور پوچھ تاچھ کا مطالبہ کیا۔

راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت کے دوران کاتیال کے وکیل رمیش گپتا نے کہا تھا کہ ان کے موکل کو کئی بیماریاں ہیں، اگر ضروری ہو تو انہیں ای ڈی میں نہیں بلکہ عدالتی تحویل میں رکھا جائے۔ پہلے پانچ دنوں تک حراست میں رہنے کے بعد کاتیال کی حراست میں دوبارہ توسیع کر دی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق، ای ڈی نے عدالت کے سامنے کہا کہ کاتیال سی بی آئی کیس میں ملزم نہیں ہیں، بلکہ کمپنی کے ڈائریکٹر تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ جانچ کے دوران امت کاتیال نے کئی لوگوں کے نام لئے ہیں، انہیں سمن بھی جاری کیا گیا ہے۔

ای ڈی نے عدالت سے کہا -امت کاتیال کی گرفتاری قانونی ہے۔

عدالت نے کہا کہ تاہم کوئی بھی ایم پی یا ایم ایل اے ای ڈی کیس میں ملوث نہیں ہے، کیا ایسا معاملہ ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں بھیجا جائے یا نہیں؟ ای ڈی نے کہا کہ وہ معاملے میں ملزمین کی ای ڈی کی تحویل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب امت کاتیال کے وکیل نے کہا کہ سی بی آئی اس معاملے میں گواہ ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا، اور کیوں تحویل کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

امت کاتیال کی دلیل – میں نہ تو ایم پی ہوں اور نہ ہی ایم ایل اے

امت کاتیال کے وکیل نے کہا- کٹیال نہ تو ایم پی ہے اور نہ ہی ایم ایل اے، جبکہ کٹیال سی بی آئی کیس میں گواہ ہیں۔ امت کاتیال نے اپنے وکیل کے ذریعے کہا – میری گرفتاری غیر قانونی ہے۔ جبکہ مجھے سی بی آئی کیس میں گواہ بنایا گیا ہے۔ ای ڈی بھی واضح نہیں ہے کہ کس کو تسلی دینا ہے۔ ہمارے گھر اور دفتر کی کئی بار تلاشی لی گئی۔ کاتیال کے مطابق، ”میرے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے، پھر ای ڈی حراست میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیوں کر رہی ہے۔

قتل کیس میں پولیس ریمانڈ پر – امت کاتیال کے وکیل

امت کاتیال کی جانب سے کہا گیا کہ مجھے باقاعدہ بلا کر پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے، گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟ سب جانتے ہیں کہ ان کا مقصد کیا ہے، اصل ملزم کون ہے، کس کو فائدہ ہوا ہے۔ پولیس ریمانڈ قتل کے مقدمات میں استعمال ہوتا ہے، جہاں سے اسلحہ برآمد کرنا ہو، ضروری نہیں۔

کیس صرف ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں بھیجا جانا چاہیے – ای ڈی کے وکیل

ساتھ ہی، ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ ہم نے اب تک جو تفتیش کی ہے، اس کی بنیاد پر امت کاتیال کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ کیس کو صرف ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں بھیجا جانا چاہئے۔ ڈسٹرکٹ جج نے کیس کو ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں سماعت کے لیے بھیج دیا۔ وکیل نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جج نے کیس کو خصوصی جج ایم پی/ایم ایل اے گیتانجلی گوئل کی عدالت میں بھیج دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

25 minutes ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

1 hour ago

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…

2 hours ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

2 hours ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

3 hours ago