قومی

CM Baghel Press Conference: چھتیس گڑھ میں ای ڈی کی چھاپہ ماری پر وزیر اعلی بگھیل کا بیان،کہا جتنے چھاپے پڑیں گے، بی جے پی کی اتنی سیٹں کم ہوں گی

جیسے جیسے چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات کی گھڑی قریب آ رہی ہے،ریاست کا سیاسی درجہ حرارت بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ادھر ریاست کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ای ڈی کے چھاپے کو لے کر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ سی ایم بگھیل نے جمعرات کو دہلی میں کانگریس ہیڈکوارٹر میں اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران سی ایم بگھیل نے کہا کہ ان کی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور جتنے زیادہ چھاپے مارے جائیں گے انتخابات میں اس کی (بی جے پی) کی سیٹیں اتنی ہی کم ہوں گی۔

سی ایم بگھیل نے کہاکہ “چھتیس گڑھ میں بھی یہی کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومت کو کس طرح دبانا اور بدنام کرنا ہے۔” خواہ وہ سیاست دان ہو یا کارکن یا پارٹی کا عہدیدار، افسر یا ملازم۔ یہ عمل جولائی 2020 سے شروع ہوا ہے، بی جے پی نے اسے جھارکھنڈ کے انتخابات میں مکمل شکست کے بعد شروع کیا تھا۔ آئی ٹی نے چھاپہ مارا۔ شراب گھوٹالہ کے نام پر تشہیر۔ شراب گھوٹالے میں 2019 اور 2020 کی سی اے جی رپورٹس آئی تھیں اور اس کی بنیاد پر انہوں نے تحقیقات کی تھیں۔

ہولوگرام لگانے والے کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے، بگھیل

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے سی ایم بگھیل نے کہاکہ وہ ڈھائی سال تک پھر خاموش رہے۔ الیکشن آنے والے ہیں ای ڈی ایکٹیویٹ ہو گئی۔ جب کہ ہم نے تمام کاغذات ای ڈی کو سونپ دیے تھے۔ پھر انہی لوگوں کو بلایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ 2168 کروڑ کے گھوٹالے ہوئے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ جعلی ہولوگرام استعمال کیے گئے۔ لیکن سب سے مزے کی بات یہ ہے کہ اگر جعلی ہولوگرام استعمال کیا جائے گا تو یہ ڈیزٹلر ہی کرے گا۔ اس کی فیکٹری میں ہوتا، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

ہمارے وقت میں ایکسائز ریونیو 6500 کروڑ، بگھیل

سی ایم بگھیل نے مزید کہاکہ “کہا گیا تھا کہ 2168 کروڑ کا گھوٹالہ ہوا ہے۔ 2018 سے پہلے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے ضبط کیے گئے لیکن وہ بھی 200 کروڑ سے تجاوز نہیں کر سکے۔ 2018 سے پہلے محکمہ ایکسائز کی آمدنی 3900 کروڑ تھی اور ہماری حکومت کے آنے کے بعد ریونیو بڑھ کر 6500 کروڑ ہو گیا ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ جبکہ آمدنی 3900 کروڑ سے بڑھ کر 6500 کروڑ ہوگئی۔

بگھیل نے کوئلہ گھوٹالے کے الزامات پر کہی یہ بات 

بگھیل نے کہا کہ 500 کروڑ روپے کے کوئلہ گھوٹالہ کا الزام لگایا گیا تھا۔ ایف آئی آر کرناٹک، بھوپال اور نوئیڈا میں درج کی گئیں۔ جس کے بعد تحقیقاتی ایجنسی چار مرتبہ ضمنی چالان پیش کر چکی ہے۔ لیکن اب تک تحقیقات میں منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے صرف 150 کروڑ تک پہنچ پائے ہیں جب کہ اس گھوٹالے کی مالیت 500 کروڑ بتائی گئی تھی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

14 mins ago