چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے صنفی بنیاد پر تنخواہ کے فرق اور گھریلو خواتین کے حقوق کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے بنگلور کے نیشنل لاء اسکول آف انڈیا یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ پرائیویسی کا احاطہ حقوق کی خلاف ورزی کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ہندوستان کے 19ویں چیف جسٹس ای ایس وینکٹرامیا کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کا مقصد سرکاری اور نجی دونوں جگہوں تک پھیلایا جانا چاہئے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ انڈین پینل کوڈ میں ایک شق ہے کہ جب دو یا دو سے زیادہ افراد آپس میں لڑتے ہیں اور عوامی امن کو خراب کرتے ہیں تو اسے جرم سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ تب ہی قابل سزا ہے جب لڑائی کسی عوامی جگہ پر ہو۔ ایسی صورت حال میں قانون کا زور صرف تنازعات کی خوبیوں اور خامیوں پر نہیں بلکہ اس بات پر ہے کہ یہ کہاں ہو رہا ہے۔چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ نجی جگہ میں گھر خاتون خانہ کے لیے معاشی سرگرمیوں کی جگہ ہے، جہاں اسے اس کی خدمت کے لیے مناسب اجرت نہیں دی جاتی۔ ساتھ ہی، خواتین کو عوامی مقامات پر مخصوص خدمات اور پیشوں تک ہی محدود رکھا جاتا ہے۔ اس طرح ان کے حقوق پامال ہوتے ہیں۔
‘گھریلو ملازمین کو کارپوریٹ ملازمین کی طرح مراعات نہیں ملتی’
انہوں نے کہا کہ انصاف کا احساس تب پیدا ہوتا ہے جب ہم اپنے ذہنوں کو ان تصورات سے ہٹ کر کھولنے کے لیے تیار ہوتے ہیں جو معاشرے نے ہمیں سکھایا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ہمارا دماغ کھلا ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ اپنے گھروں میں نوکروں کو ملازمت دیتے ہیں تو کیا قانون اس شخص کو کارپوریٹ ملازم کی طرح فوائد دیتا ہے؟
‘خواتین کو کم تنخواہ ملتی ہے’
ہندوستان میں صنفی تنخواہ کے فرق پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “یہ مسئلہ ہندوستانی خواتین کے لیے خاص طور پر نمایاں ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو پسماندہ ہیں۔ مختلف پیشہ ورانہ شعبوں میں خواتین کی نمایاں شراکت کے باوجود، انہیں مردوں کے مقابلے میں کم اجرت دی جاتی ہے۔اور یہ قطعی انصاف نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…