لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات میں نگینہ سیٹ سے جیت کر نئے دلت چہرے کے طور پر ابھرنے والے چندر شیکھر آزاد اب اتر پردیش اسمبلی ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس سے سماج وادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں کے لیے پریشانی پیدا ہو سکتی ہے۔
اگر ہم انتخابی اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو لوک سبھا انتخابات کے دوران آزاد سماج پارٹی کو چھوڑ کر باقی تمام چھوٹی پارٹیاں این ڈی اے اور ‘انڈیا’ کی لڑائی میں دم توڑتی نظر آئیں۔ زیادہ تر اپنی ضمانت نہیں بچا سکے۔ سابق کابینہ وزیر سوامی پرساد موریہ اور دیگر کی کارکردگی بہت خراب رہی۔ لیکن چندر شیکھر آزاد نے نہ صرف اپنی سیٹ جیت لی بلکہ ان کی آزاد سماج پارٹی نے بی ایس پی کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس سے پرجوش ہوکر چندر شیکھر اسمبلی ضمنی انتخابات میں سبھی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے بعد پھول پور، کھیر، غازی آباد، ماجھون، میرا پور، ایودھیا، کرہل، کٹہری، کندرکی اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہونا طے ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ کانپور کے ایم ایل اے کی حالیہ سزا کے بعد وہاں بھی ضمنی انتخاب ہونے کا امکان ہے۔
آزاد سماج پارٹی کے ریاستی صدر سنیل چتور نے کہا کہ پارٹی نے اسمبلی ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ تمام بوتھ اور سیکٹر کمیٹیوں کو ایکٹیو کر دیا گیا ہے۔ کارکنوں میں جوش و خروش ہے۔ سماج کے لوگ بھی چندر شیکھر کو اپنا لیڈر مان رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کی تیاریاں ہیں۔ جہاں بھی الیکشن ہونے ہیں جلسوں کا دور چل رہا ہے۔ ریاستی سطح کے لیڈر ماحول اور مساوات کو سمجھ رہے ہیں۔
سینئر صحافی وریندر سنگھ راوت کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد کی جیت سے مایاوتی سے دلت ووٹ پھسلنے کے اشارے مل رہے ہیں۔ نتائج بتاتے ہیں کہ ان کی ذات کا ووٹ بینک جس پر مایاوتی کا بھروسہ تھا، اب چندر شیکھر کی طرف جاتا دکھائی دے رہا ہے۔ نگینہ میں چندر شیکھر کو 5,12,552 ووٹ ملے جبکہ بی ایس پی امیدوار سریندر پال سنگھ کو صرف 13,272 ووٹ ملے۔ پوروانچل کے ڈومریا گنج میں آزاد سماج پارٹی کے امر سنگھ چودھری کو 81,305 ووٹ ملے، جب کہ بی ایس پی امیدوار محمد ندیم صرف 35,936 ووٹ حاصل کر سکے۔
راوت کا کہنا ہے کہ جس طرح سے نتائج آزاد سماج پارٹی کے حق میں آئے ہیں۔ اس سے ان کی پوری پارٹی پرجوش ہے۔ اسی وجہ سے وہ اسمبلی ضمنی انتخابات میں تمام سیٹوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اگرچہ زیادہ تر لوگ ضمنی انتخاب کو حکمراں جماعت کی یقینی جیت مانتے ہیں، لیکن اس بار اتر پردیش میں صورتحال بدل گئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کو زبردست کامیابی ملی ہے۔ اس میں بھی دلت ووٹوں کا بڑا رول رہا ہے، جسے چندر شیکھر اب بڑھانا چاہتے ہیں۔ موجودہ حالات میں یہ بی جے پی اور ایس پی دونوں اتحاد کے لیے ایک بڑا چیلنج دکھائی دے رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…