آسام میں، آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) اور 30 مقامی تنظیموں نے ریاست کے مختلف حصوں بشمول گوہاٹی، بارپیٹا، لکھیم پور، نلباری، ڈبروگڑھ میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کی کاپیاں جلا تے ہوئے احتجاج کیا۔ آسام کی 16 پارٹی یونائیٹڈ اپوزیشن فورم (یو او ایف اے) نےآج ریاست گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور اس کے علاوہ دوسرےاحتجاجی پروگرام مرحلہ وار طریقے سے شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا، “ہم شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنی غیر متشدد، پرامن، جمہوری تحریک جاری رکھیں گے۔”
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس کے ساتھ ہی اے اے ایس یو کے مشیر سموجل بھٹاچاریہ نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف ان کی قانونی لڑائی بھی جاری رہے گی۔ بھٹاچاریہ نے زور دے کر کہا کہ آسام اور شمال مشرق کے باشندے کبھی بھی شہریت ترمیمی قانون کو قبول نہیں کریں گے۔
مشعل جلوس نکال کر ستیہ گرہ شروع کریں گے
سموجل بھٹاچاریہ نے کہا کہ منگل (12 مارچ) کو نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (NESO) کی جانب سے خطے کی تمام ریاستوں کے دارالحکومتوں میں CAA کی کاپیاں جلا دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آل آسام اسٹوڈنٹس یونین اور 30 تنظیمیں بھی آسام میں مشعل بردار جلوس نکالیں گی اور اگلے دن سے ستیہ گرہ شروع کریں گی۔ادھر دوسری جانب ڈبروگڑھ میں، اے اے ایس یو کے ارکان کی پولیس کے ساتھ اس وقت جھڑپ ہوئی جب انہوں نے انہیں شہر کے چوکیڈنگی علاقے میں اپنے دفتر سے جلوس نکالنے سے روکنے کی کوشش کی۔ AASU کی نلباری ضلع یونٹ نے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور مقامی میونسپل کارپوریشن بورڈ کے دفتر کے سامنے قانون کی کاپیاں بھی جلا دیں۔
UofA نے منگل یعنی آج ریاست گیر ‘ہڑتال’ کی کال دی ہے۔ اس کے جنرل سکریٹری اور اے جے پی کے صدر لورین جیوتی گوگوئی نے یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم منگل کو اپنے ہڑتال کے پروگرام کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں… جیسا کہ پہلے اعلان کیا گیا تھا، ہم ریاستی سیکرٹریٹ کے گھیراؤ سمیت دیگر احتجاج بھی کریں گے۔”
سڑکوں پر احتجاج کرنے کا کوئی فائدہ نہیں: سی ایم ہمنتا بسوا سرما
ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سڑکوں پر احتجاج کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ یہ پارلیمنٹ سے پہلے ہی پاس کردہ قانون ہے۔ انہوں نے سی اے اے کی مخالفت کرنے والوں سے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں اپنی جنگ لڑیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی انتباہ دیا کہ اگر سیاسی جماعتیں بند کی کال دیتی ہیں تو وہ اپنا رجسٹریشن کھو سکتی ہیں کیونکہ گوہاٹی ہائی کورٹ نے پہلے ہی بند پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔سی اے اے قوانین کے اجراء کے ساتھ، اب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت 31 دسمبر 2014 تک بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہندوستان آنے والے ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دینا شروع کر دے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…
ریلائنس کے ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فارآرل (ای ایس اے) پروگرام کے تحت ہے ہیملیزونڈرلینڈ کے…
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…