بھارت ایکسپریس۔
Brij Bhushan Singh On WFI Elections: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے ڈبلیو ایف آئی انتخابات کے لیے اپنی کمیٹی کی نامزدگی کے لیے اتوار (30 جولائی) کو ایک میٹنگ بلائی ہے۔ یہ پینل فیڈریشن کے نئے عہدیداروں کا انتخاب لڑے گا۔ برج بھوشن اور ان کے بیٹے کرن الیکشن کے لیے الیکٹورل کالج کا حصہ نہیں ہیں، لیکن بی جے پی لیڈر کے داماد وشال سنگھ الیکشن میں بہار کے نمائندے ہیں اور ممکنہ طور پر اعلیٰ عہدے کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔
سبکدوش ہونے والے ڈبلیو ایف آئی کے اسسٹنٹ سکریٹری ونود تومر نے تصدیق کی کہ برج بھوشن نے 30 جولائی کو میٹنگ بلائی ہے۔ تاہم انہوں نے میٹنگ کے مقام کے بارے میں نہیں بتایا۔ تومر نے کہاکہ ’’ہاں، سابق صدر اتوار کو میٹنگ بلائی ہے۔ یہ طے نہیں ہوا کہ میٹنگ کہاں ہوگی۔ اس میٹنگ میں ممکنہ طور پر وہ تمام (ریاستی باڈی کے عہدیدار) شرکت کریں گے جو ان (برج بھوشن) کی حمایت کرتے ہیں۔
تومر نے کہا کہ “مختلف ریاستوں کے صدر اور سکریٹری انتخاب کے امیدواروں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ میٹنگ کے مقام کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات 12 اگست کو ہوں گے اور نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 جولائی ہے۔
برج بھوشن اس وجہ سے ڈبلیو ایف آئی الیکشن نہیں لڑ سکتے
اتر پردیش کے قیصر گنج سے ایم پی برج بھوشن کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے متعدد الزامات کا سامنا ہے اور وہ مقابلہ کرنے کے اہل نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے بطور عہدیدار 12 سال مکمل کر لیے ہیں، جو قومی کھیل کوڈ کے مطابق زیادہ سے زیادہ مدت ہے۔ ڈبلیو ایف آئی کے روزمرہ کے معاملات فی الحال بھوپیندر سنگھ باجوہ کی سربراہی میں ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کی تشکیل کردہ ایک ایڈہاک کمیٹی کے زیر انتظام ہیں۔
پنجاب ریسلنگ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری نے بتائی یہ بات
پنجاب ریسلنگ ایسوسی ایشن کے سکریٹری رنبیر کنڈو نے جمعہ کو کہا کہ ابھی تک ان کی ریاستی ایسوسی ایشن کو کسی سیکشن یا امیدوار کی طرف سے میٹنگ میں شرکت کا کوئی دعوت نامہ نہیں ملا ہے۔ کنڈو نے کہاکہ ”اب تک ہمیں کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔ ہم آئندہ انتخابات میں اعلیٰ عہدوں پر کوئی امیدوار کھڑا نہیں کریں گے۔ تاہم ملک میں ریسلنگ کی بہتری کے لیے ووٹ دیں گے۔
وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا کی قیادت میں مشتعل پہلوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ برج بھوشن کے خاندان سے کوئی بھی انتخابات میں حصہ نہیں لے گا۔ مہاراشٹر اور تریپورہ میں الیکشن میں کوئی نمائندہ نہیں ہوگا۔ ریٹرننگ افسر نے مہاراشٹر میں دونوں گروپوں کے دعووں کو مسترد کر دیا، جبکہ تریپورہ کو 2016 سے غیر تسلیم شدہ ہے۔ ہر ریاستی یونٹ کے دو نمائندوں کو ووٹ دینے کی اجازت ہوگی۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 2 اگست کو ہوگی اور امیدواروں کی حتمی فہرست 7 اگست کو جاری کی جائے گی۔ اگر انتخابات کی ضرورت پڑی تو پولنگ 12 اگست کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…