قومی

Bridge under construction collapses in Bihar’s Supaul: بہار کے سپول میں بڑا حادثہ،کوسی ندی پر زیرتعمیر پل منہدم، ایک کی موت،7 زخمی

بہار کے سپول میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ اچانک کوسی ندی پر بن رہے پل کا سلیب گر گیا اور اس حادثے میں ایک مزدور کی موت ہو گئی ہے اور کئی مزدوروں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ایجنسی کے مطابق سپول کے ضلع افسر کوشل کمار نے بتایا کہ بھیجا-بکور کے درمیان ماریچا کے قریب ایک زیر تعمیر پل کا ایک حصہ گرنے سے ایک شخص ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہوگئے ہیں۔بہار میں زیر تعمیر پل سے متعلق حادثہ پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے قبل بھی ایسے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

 پچھلے سال بھاگلپور میں ایک پل گر گیا تھا جون 2023 میں بہار کے بھاگلپور میں زیر تعمیر پل گر گیا تھا۔ کھگڑیا-اگوانی-سلطان گنج کے درمیان بنائے جا رہے پل کے گرنے کا ویڈیو منظر عام پر آیا تھا، جس میں دیکھا جا رہا تھا کہ کچھ ہی دیر میں پورا پل دریائے گنگا میں ڈوب گیا۔ حیران کن بات یہ تھی کہ دو سال قبل بھی اس پل کا ایک حصہ گر گیا تھا۔ سی ایم نتیش کمار نے 2014 میں اس پل کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اس پل کی کل لاگت 1717 کروڑ روپے تھی۔ اپریل میں آنے والے طوفان کی وجہ سے اس زیر تعمیر پل کے کچھ حصے کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ یہ پل افتتاح سے پہلے ہی منہدم ہو گیا تھا۔دسمبر 2022 میں بھی بیگوسرائے میں گنڈک ندی پر بنایا گیا پل بھی اسی طرح منہدم ہو گیا تھا۔ وہ بھی افتتاح سے پہلے۔ گنڈک ندی کا یہ پل 14 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا جا رہا تھا۔

 بہار میں ایسے واقعات پر ایک نظر…

گزشتہ سال  15 مئی کو پورنیہ میں کاسٹنگ کے دوران ایک باکس برج گر گیا۔ یہ واقعہ بیاسی بلاک کے چندراگاما پنچایت کے ملیکٹولا ہاٹ کے سلیم چوک میں پیش آیا۔ فروری کے مہینے میں ہی بیاسی کے علاقے کھپرہ سے ایک کروڑ 14 لاکھ روپے کی لاگت سے بننے والا پل گرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ میں دو مزدور شدید زخمی ہو گئے۔ پھر 3 ماہ کے اندر اس پل کو دوبارہ زمین بوس کر دیا گیا۔ سہرسہ ضلع میں بھی، جون 2022 میں، سمری بختیار پور بلاک کے تحت مشرقی کوسی پشتے کے اندر ایک زیر تعمیر پل گر گیا۔ وہ تھانہ 147 لاکھ روپے کی لاگت سے بنایا جانا تھا۔ تب محکمہ نے کہا کہ ٹھیکیدار کو سنٹرنگ تبدیل کرنے کو کہا گیا تھا۔ لیکن ٹھیکیدار نے عجلت میں پل کی کاسٹنگ مکمل کی۔

 اتنا ہی نہیں اس سے پہلے بھی سلطان گنج اگوانی پل کا حصہ گر گیا تھا جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ طوفان اور پانی کی وجہ سے پل کو نقصان پہنچا ہے۔ اس سے پہلے شری کرشنا سیٹو کا راستہ پھنس چکا تھا۔ گوپال گنج کے پل کو بھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ اس کے افتتاح کے چند دن بعد ہی وہ دریا کے تیز بہاؤ میں بہہ گیا۔ ان تمام واقعات نے ملک بھر کے ساتھ ساتھ سیاسی حلقوں میں بھی سرخیاں بنائیں۔ جولائی 2022 میں، بہار کے کٹیہار ضلع میں ایک زیر تعمیر ری انفورسڈ یسیمنٹ کنکریٹ (آر سی سی) پل گرنے سے 10 مزدور زخمی ہوئے۔ کٹیہار، سمیلی اور براری کے دو بلاکس کو جوڑنے کے لیے کوسی ڈرین پر پل ایک کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا تھا۔ اس کا سنگ بنیاد 2021 میں ہی رکھا گیا تھا۔ اس سے پہلے کشن گنج، سہرسہ اور بھاگلپور میں زیر تعمیر پل افتتاح سے پہلے ہی منہدم ہو گئے تھے۔اس لئے بہار میں یہ معاملہ کوئی نیا نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

43 mins ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

57 mins ago