قومی

Karnataka Opinion Polls: کرناٹک میں بی جے پی کو لگ سکتا ہے جھٹکا، کانگریس کو مل سکتی ہے اتنی سیٹیں، جانیں رائے شماری میں وزیراعلیٰ کی پہلی پسند کون

Karnataka Opinion Polls:  کرناٹک میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی کئی نیوز چینلز نے سروے ایجنسیوں کے ساتھ مل کر رائے شماری جاری کی ہے۔ اے بی پی نیوز سی ووٹر کے رائے شماری کے مطابق کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 میں بی جے پی کو بڑا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

کرناٹک میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے جو رائے عامہ سامنے آئی ہے اس میں حکمراں جماعت بی جے پی کو بڑا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ سی ووٹر کے رائے شماری کے مطابق کانگریس واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھر سکتی ہے۔ کانگریس کو آئندہ انتخابات میں 115 سے 127 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں بی جے پی کو 68 سے 80 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ جے ڈی ایس کو 23-35 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ اس رائے شماری میں 0-2 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

وزیراعلیٰ کا پہلا انتخاب کون؟

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق کانگریس اپنے طور پر اقتدار میں واپسی کے لیے تیار نظر آتی ہے۔ ساتھ ہی سابق وزیر اعلیٰ سدھارمیا وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے پہلی پسند بن کر ابھرے ہیں۔ سروے کے مطابق، 39.1 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ کانگریس کے سینئر لیڈر سدھارمیا کو ریاست کے اگلے وزیر اعلی کے طور پر چاہتے ہیں۔ جبکہ موجودہ سی ایم بسواراج بومئی کو 31.1 فیصد جواب دہندگان کی حمایت حاصل ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی 21.4 فیصد جواب دہندگان کے ساتھ تیسرے مقبول انتخاب کے طور پر ابھرے۔

یہ بھی پڑھیں- Karnataka Assembly Elections 2023: کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان، 10 مئی کو ووٹنگ، 13 مئی کو ہوگی ووٹوں کی گنتی

اس سروے سے ایک اور دلچسپ انکشاف یہ ہے کہ کرناٹک کانگریس کے سربراہ ڈی کے شیوکمار وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے ترجیحی انتخاب کے طور پر تصویر میں کہیں نہیں ہیں۔ شیوکمار، جنہیں کانگریس کی جیت کی صورت میں وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لیے سدھارمیا کے سب سے مضبوط حریف تصور کیا جاتا ہے، کرناٹک میں تقریباً 3 فیصد رائے دہندوں کی پسندیدہ پسند ہیں۔

سروے کے اعداد و شمار کے مطابق کانگریس کا ووٹ شیئر 2018 میں 38 فیصد سے بڑھ کر اس بار 40.1 فیصد ہو سکتا ہے۔ سروے میں کانگریس کو 115 سے 127 سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، جبکہ 2018 میں 80 سیٹیں تھیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Kamal Maula Mosque ASI Survey: مسجد کمال مولا میں اے ایس آئی سروے سے تنازعہ، کھدائی میں بڑی تعداد میں مورتیاں ملنے کا دعوی

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں متنازعہ کمال مولا مسجد-بھوج شالا پر اے ایس آئی کے…

6 hours ago

آسٹریا نے کردیا کمال، 2 اوور میں جیت کے لئےچاہئے تھے 61 رن، میدان میں کپتان عاقب اقبال نے مچادیا ’طوفان‘

آسٹریا کی ٹیم نے غیریقینی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 61 رنوں کا ہدف محض…

6 hours ago

راجیو کمار پھر بنے مغربی بنگال کے ڈی جی پی، لوک سبھا الیکشن کے دوران الیکشن کیشن نے دیا تھا ہٹانے کا حکم

راجیوکمارکو ایک بارپھرمغربی بنگال کا ڈی جی پی مقررکیا گیا ہے۔ لوک سبھا الیکشن سے…

7 hours ago

Amritpal Singh News: جیل میں بند ایم پی امرت پال سنگھ نے لوک سبھا اسپیکرکو لکھا خط، جانئے کیا کہا؟

امرت پال سنگھ نے 5 جولائی کو لوک سبھا رکن کے طور پرحلف لیا تھا۔…

7 hours ago