قومی

BJP-linked Muslim ‘Pasmanda’ body holds first meet: مسلمانوں کو یکساں سول کوڈ سمجھانے کیلئے بی جے پی نے مسلم پسماندہ محاذ کو کیا آگے

ملک کے مختلف حصوں میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی مخالفت کے پیش نظر، بی جے پی سے منسلک ایک پسماندہ مسلم تنظیم، راشٹروادی مسلم پسماندہ محاذ نے اتوار کو لکھنؤ میں ایک کنونشن منعقد کیا جس میں “غلط فہمیوں” کو “دور کرنے” کی کوشش کی گئی۔ کنونشن کا تھیم تھا “یکساں سول کوڈ اور پسماندہ مسلمان – غلط فہمیوں اور افواہوں کو دور کرنے کے لیے سمواد” (یو سی سی اور پسماندہ مسلمان – غلط فہمیوں اور افواہوں کو دور کرنے کے لیے مکالمہ)۔ راشٹروادی مسلم پسماندہ محاذ کی میٹنگ میں بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں اور یوپی کے وزراء نے شرکت کی۔

کنونشن کے مہمان خصوصی قومی کمیشن برائے اقلیتی (این سی ایم) کے چیئرپرسن اقبال سنگھ لال پورہ تھے، جو بی جے پی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے ساتھ ساتھ اس کی مرکزی الیکشن کمیٹی کے رکن ہیں۔ اسٹیج پر یوپی کے اقلیتی امور کے وزیر مملکت دانش آزاد انصاری، وزیر زراعت بلدیو سنگھ اولکھ اور یوپی قانون ساز کونسل میں بی جے پی کے رکن ودیا ساگر سونکر بھی موجود تھے۔ لال پورہ نے اجتماع سے کہا کہ مسلم کمیونٹی کو یو سی سی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہ ’’پی ایم مودی سب کا خیال رکھتے ہیں۔

اپنی تقریر میں، محاذ کے صدر، عاطف رشید، جو بی جے پی سے وابستہ ہیں، نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے “اشرافیہ” (اعلی ذات) کے اراکین کو یو سی سی پر بحث کے لیے چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم کے کارکن اے آئی ایم پی ایل بی کے اراکین سے ملاقات کریں گے اور ان سے اپیل کریں گے کہ وہ یو سی سی پر پسماندہ مسلمانوں کو “گمراہ” نہ کریں۔ راشد نے کہا کہ یو سی سی کی تجویز کا مقصد ہر عورت کو مساوی حقوق دینا ہے اور اس سے لوگوں کی عبادت، ثقافت یا طرز زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ میں حکومت نے پیش کی مسلم آبادی کا سچ، پسماندہ مسلمانوں کی تفصیلات ندارد

محاذ کے یوپی انچارج فیصل منصوری نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی جیسے قائدیں اور بہت سے مسلم علماء اور اے آئی ایم پی ایل بی ممبران مسلم کمیونٹی میں یو سی سی کو پڑھے بغیر “غلط فہمیاں” پھیلا رہے ہیں۔ کنونشن میں ایک قرارداد منظور کی گئی کہ یو سی سی مسلم کمیونٹی کے مفاد میں ہے۔ منصوری نے دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں دہلی، جھارکھنڈ، آسام، مغربی بنگال، ہریانہ، پنجاب اور حیدرآباد میں اس طرح کے کنونشن منعقد کیے جائیں گے۔ منصوری نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے محاذ سے اس طرح کا کنونشن منعقد کرنے کے لیے نہیں کہا تھا، جس میں لکھنؤ کا پہلا پروگرام یو سی سی کے معاملے پر تنظیم کی جانب سے منعقد کیا گیا ہے۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ بی جے پی مسلمانوں کو حکومت، کمیشن اور دیگر اداروں میں نمائندگی دے رہی ہے۔ بی جے پی کے پاس یوپی میں دو پسماندہ مسلمان ایم ایل سی ہیں۔ یہ کمیونٹی کو بہت زیادہ ملا ہے یہاں تک کہ جب اسے ان کے ووٹ نہیں مل رہے ہیں۔ اگر کمیونٹی بی جے پی کو ووٹ دیتی ہے تو پارٹی انہیں انتخابات میں ٹکٹ بھی دے گی۔

بی جے پی لیڈر سونکر نے کہا کہ پسماندہ محاذ کا تعلق بی جے پی سے رہا ہے۔ یو سی سی کو ملک میں لاگو کیا جانا چاہیے۔ غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں کہ یو سی سی ان کی عبادت کے طریقوں کو متاثر کرے گا۔سونکر نے دعویٰ کیا کہ ’’ترقی پسند نظریہ‘‘ والے مسلمان بی جے پی کے ساتھ جڑرہے ہیں اور کمیونٹی کا پسماندہ طبقہ ’’اس سمت میں آگے آیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

5 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

7 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

8 hours ago