قومی

BJP reacts on A Raja’s controversial statement: ڈی ایم کے ایم پی کے بیان پر بی جے پی نے کانگریس کو گھیرا، کہا- اے راجہ نے کی ہندو دیوی دیوتاؤں کی توہین

سناتن دھرم پر ادے ندھی اسٹالن کے متنازعہ بیان کے بعد اب ڈی ایم کے لیڈر اے راجہ کے ایک بیان پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ بی جے پی نے اے راجہ کے متنازعہ بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایم کے لیڈر نے ہندوستان کی تقسیم کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ بھگوان رام کا مذاق بھی اڑایا ہے۔ بی جے پی کا یہ بھی الزام ہے کہ اے راجہ نے ملک کے ساتھ ساتھ بھگوان رام اور ہنومان جی کے بارے میں انتہائی قابل مذمت تبصرہ کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اے راجہ کی تقریر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ راجہ نے “ہندوستان کی تقسیم” کا مطالبہ کیا۔

 

سپریم کورٹ نے ادے ندھی اسٹالن پر تنقید کی

یہ تنازعہ سپریم کورٹ کی طرف سے ڈی ایم کے لیڈر ادے ندھی اسٹالن کے خلاف ’سناتن دھرم‘ کے متعلق ان کے متنازعہ ریمارکس پر کی گئے تنقیدی کے بعد آیا ہے۔

اے راجہ کے مبینہ ریمارکس

امت مالویہ کے ذریعہ فراہم کردہ انگریزی ترجمے کے مطابق، اے راجہ کی تمل زبان میں مطلوبہ تقریر میں ایک قوم کے طور پر ہندوستان ایک نیشن پر سوالیہ نشان، بھگوان رام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے، اور مختلف ہندوستانی ثقافتوں اور روایات کے بارے میں تبصرے شامل تھے۔

اے راجہ کے ریمارکس پر ردعمل

اس تقریر پر مختلف حلقوں سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ ایودھیا کے ہنومان گڑھی مندر کے چیف پجاری نے راجہ کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ “قابل مذمت” ہیں۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے راجہ کو “ٹکڑے-ٹکڑے گینگ” کا حصہ قرار دیتے ہوئے ان پر تفرقہ انگیز نظریات کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ روی شنکر پرساد نے انڈیا بلاک اور کانگریس پارٹی دونوں پر اس طرح کے ریمارکس کی مذمت کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے ان پر ہندوستان کی اخلاقیات اور ہندو دیوی دیوتاؤں کی توہین کا الزام لگایا اور ان کے سیاسی ایجنڈے پر سوال اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم سب رام کے دشمن ہیں ،ہندوستان ایک نیشن نہیں ہے، ڈی ایم کے لیڈر کا متنازعہ بیان

ڈی ایم کے ایم پی اے راجہ کی مبینہ نفرت انگیز تقریر نے سیاسی طوفان کو جنم دیا ہے، بی جے پی نے ان کے ریمارکس کی مذمت کی ہے اور ڈی ایم کے اور کانگریس کے درمیان اتحاد پر سوال اٹھایا ہے۔ یہ تنازعہ ہندوستانی سیاست میں مذہبی اور ثقافتی حساسیت پر جاری تناؤ کی نشاندہی کرتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

پپو یادو کو ملے گی کانگریس میں بڑی ذمہ داری! تیجسوی یادو کے ساتھ خراب رشتے کو کیس ٹھیک کریں گے پورنیہ کے ایم پی؟

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…

8 hours ago

Team India Victory Parade:اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی، کہا- آپ ملک کے لئے ہیں مشعل راہ

ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…

8 hours ago

Hindenburg-Kingdon nexus have a Chinese angle:ہنڈنبرگ کنگڈن گٹھ جوڑ میں چینی کنکشن بے نقاب، جانیں کون ہے اینلا چینگ؟

اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…

9 hours ago

Hathras Stampede: ہاتھرس ست سنگ حادثہ پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان کا اظہار رنج و غم

پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…

9 hours ago