Categories: سیاستقومی

Uproar in Bihar Assembly on Liquor Ban : بہار اسمبلی میں سی ایم نتیش کمارنے کھویا آپا،کہا چپ رہو،تم   بو ل رہے ہو

بہار اسمبلی( Bihar Assembly) میں شراب پر پابندی کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا۔ اس دوران ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش غصہ ہوگئے اور بی جے پی ارکان کو یاد دلانے لگے کہ آپ نے بھی اس کی حمایت کی تھی اور اسے کامیاب بنانے کا حلف لیا تھا۔ دراصل، اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا (Vijay Kumar Sinha)نے چھپرا میں جعلی شراب سے ہونے والی اموات کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت کی شراب بندی پر سوال اٹھایا اور اس دوران ریاستی اسمبلی میں نتیش کمار اپنا غصہ کھو بیٹھے۔

سارن میں زہریلی شراب سے ہونے والی موت پر اپوزیشن پارٹیوں کے کچھ ممبران آگے بڑھ کر حکومت کو گھیر رہے تھے ۔ وہ وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ  بھی کر رہے تھے۔ اس پر نتیش بھڑک اٹھے۔ بی جے پی رکن کی طرف انگلی اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت امتناع کے حق میں تھے۔ تمہیں کیا ہوا، ارے اے… تم بول رہے ہو؟ اس کا مطلب ہے کہ آپ لوگ ہی گڑبڑ کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ کے اس انداز میں ناراضگی سے بی جے پی میں ملے جلے تاثرات ہیں ۔
بہار قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وجے کمار سنہا نے کہا کہ اسمبلی  اجلاس کی کارروائی سے قائد حزب اختلاف کے الفاظ کو ہٹانا اور بی جے پی ممبران اسمبلی کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی طرف سے توہین آمیز زبان کے استعمال کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اسمبلی کے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے معافی مانگیں۔ بہار قانون ساز اسمبلی میں شراب پر پابندی کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا۔

چھپرا میں ایک بار پھر زہریلی شراب کا کہرام دیکھنے کو ملا۔ جہاں سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ یہ معاملہ چھپرا ضلع کے اسوا پور تھانہ علاقے کے تحت ڈوئیلا گاؤں کا ہے۔ گاؤں میں ہی پانچ لوگوں کی موت ہوگئی، جب کہ چھپرا صدر اسپتال میں علاج کے دوران ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔ جہاں لواحقین اس حادثہ کے پیچھے زہریلی شراب بتا رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار میں شراب پر پابندی ہے، جہاں شراب کی خرید و فروخت اور استعمال غیر قانونی ہے۔ دوسری جانب آج اس معاملے پر اسمبلی میں حکومت کا گھیراؤ کیا گیا ہے۔

بہار میں 11 دسمبر سے مقننہ کا سرمائی اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ اس دوران ایک طرف وزیر اعلیٰ نے تیجسوی یادو کو 2025 کے لیے گرینڈ الائنس کا لیڈر قرار دیا ہے تو دوسری طرف بہار میں جرائم میں اضافے کو لے کر اپوزیشن حکومت کو گھیر رہی ہے۔ سارن میں جعلی شراب سے ہونے والی ہلاکتوں پر اپوزیشن نے براہ راست چیف منسٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

بہار کے سارن ضلع میں جعلی شراب پینے سے 9 افراد کی موت ہو گئی، جب کہ کئی  افراد بینائی سے محروم ہو گئے۔ حادثہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات میں ہوئیں۔

اس واقعہ سے مشتعل ہو کر آس پاس کے دیہاتیوں نے ہائی وے 73 اور 90 کو بلاک کر دیا اور معاوضے کے ساتھ ساتھ جعلی شراب فروخت کرنے والے ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

6 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

7 hours ago