پٹنہ: بہار کے مشہور آئی اے ایس افسر اور محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے کے پاٹھک کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ کے کے پاٹھک کا تبادلہ ہو سکتا ہے۔ ویسے کے کے پاٹھک لمبی چھٹی پر جا رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے کے پاٹھک کو ہٹا کر ریونیو اور لینڈ ریفارم ڈپارٹمنٹ کا ایڈیشنل چیف سکریٹری بنایا گیا ہے۔ کے کے پاٹھک بہار کے سرکاری اسکولوں میں کئی اصلاحات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس دوران ان کے کئی سرکاری محکموں سے جھگڑے بھی ہوئے۔
درحقیقت شدید گرمی میں اسکول کے بچے بے ہوش ہونے لگے لیکن اسکول بند کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔ محکمہ تعلیم نے اسکولوں کی ٹائمنگ میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کچھ دیر بعد وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری نے چھٹی کا حکم جاری کیا۔ اس سے کے کے پاٹھک ناراض ہو گئے اور چھٹی پر چلے گئے۔ اب محکمہ تعلیم نے بڑا اپڈیٹ دیا ہے۔
اساتذہ کی چھٹیوں کے حوالے سے ہوا کافی تنازعہ
کے کے پاٹھک ہمیشہ سرخیوں میں رہے ہیں۔ وہ محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری بننے کے بعد روشنی میں آئے۔ محکمہ تعلیم میں آنے کے بعد سے مسلسل احکامات جاری کر رہے تھے۔ کے کے پاٹھک کے کئی فیصلوں کو لے کر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ پچھلے سال تہواروں کے دوران اساتذہ کی چھٹیوں کے حوالے سے کافی سیاست ہوئی تھی۔ دراصل، انہوں نے تہواروں کے دوران دستیاب اساتذہ کی بہت سی چھٹیاں منسوخ کر دی تھیں۔ جس کی وجہ سے وہ اپوزیشن کا نشانہ بن گئے۔
محکمہ تعلیم میں کئے گئے کئی اہم فیصلے
کے کے پاٹھک ایک سخت افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ نہ صرف تنازعات میں گھرے رہے ہیں بلکہ محکمہ تعلیم میں تبدیلیاں لانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کئی اہم فیصلے لیے۔ جس کی وجہ سے بہار کے سرکاری اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ اساتذہ اور طلباء وقت پر اسکول پہنچنا شروع ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے لاکھوں اساتذہ کو بحال کیا۔ جس کی وزیر اعلیٰ نے کھلے اسٹیج سے تعریف بھی کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…