قومی

UP Politics: لوک سبھا الیکشن سے پہلے سماجوادی پارٹی میں بڑی پھوٹ، وزیر اعلیٰ یوگی کی حمایت میں آئے 14 اراکین اسمبلی

UP Politics: لوک سبھا الیکشن سے پہلے یوپی کی سیاست میں کافی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہ توسبھی جانتے ہیں کہ 22 جنوری کو رام مندرکا افتتاح ہوچکا ہے اوررام للا کی پران پرتشٹھا کی گئی ہے۔ اس سے متعلق پیرکے روزایوان میں وزیراعظم نریندرمودی اوروزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نام مبارکباد پیغام دینے کا معاملہ اٹھا تو سماجوادی پارٹی کے اراکین میں پھوٹ نظرآئی۔

دراصل، مبارکباد پیغام پرسماجوادی پارٹی کے اراکین اسمبلی میں دو گروپ نظرآیا، کیونکہ اس پیغام کی مخالفت میں سماجوادی پارٹی کے 14 اراکین اسمبلی نے ہاتھ اٹھا دیئے۔ جبکہ دیگراراکین اسمبلی نے اس کی مخالفت نہیں کی اورکسی طرح کے ردعمل کا اظہاربھی نہیں کیا۔ اسی کے بعد سے یوپی کی سیاست میں سماجوادی پارٹی میں دوگروپ ہونے کی قیاس آرائیاں تیزہوگئی ہیں۔ یہاں  تک کہا جا رہا ہے کہ کہیں آنے والے وقت میں سماجوادی پارٹی کوان سے ہاتھ نہ دھونا پڑجائے۔ واضح رہے کہ پیرکے روزہی اترپردیش کی تاریخ میں سب سے بڑا بجٹ پیش کیا گیا ہے۔

یہاں سمجھیں پورا معاملہ

واضح رہے کہ پیرکے روزیوپی کے وزیرخزانہ سریش کھنہ اسمبلی میں بجٹ پیش کر رہے تھے۔ اسی دوران رام مندرتعمیرپروزیراعظم مودی اوروزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے مبارکباد پیغام منظورکرنے کے لئے تجویزپیش کی گئی تھی۔ اس موقع پرسریش کھنہ نے کہا کہ 500 سالوں کی جدوجہد سے اورلمبی قانونی لڑائی کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے سے رام مندر کی تعمیرہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 22 جنوری کو رام للا کی پران پرتشٹھا ہوگئی ہے۔ یہ اس صدی کی سب سے بڑا واقعہ ہے۔ سالوں کے بعد ہمارا فخرہمیں ملا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے 14 اراکین اسمبلی نے کی مخالفت

اس کے بعد وزیرخزانہ کی اس تجویزپراسمبلی میں اسپیکرستیش مہانا نے ووٹنگ کراتے ہوئے کہا کہ جواس تجویز کی حمایت کر رہے ہیں وہ ہاں کہیں۔ اس پربی جے پی کے ساتھ ہی اپنا دل، سہیل دیوبھارتیہ سماج پارٹی اورنشاد پارٹی کے اراکین اسمبلی نے حمایت کی۔ تو وہیں بی ایس پی کی طرف سے واحد رکن اسمبلی اماشنکر سنگھ نے اس کی حمایت کی۔ تو وہیں سماجوادی پارٹی کی طرف سے اس میں پھوٹ دیکھنے کو ملی۔ کیونکہ حمایت کرنے والوں کے بعد جب ستیش مہانا نے کہا کہ جو اس کی مخالفت کر رہے ہیں وہ ہاتھ اٹھائیں۔ اس پرسماجوادی پارٹی کے رکن اوم ویش، لال جی ورما اور منوج پارس سمیت 14 اراکین اسمبلی نے ہاتھ کھڑے کردیئے اورانہوں نے اعتراض ظاہرکیا تواسی کے بعد ہی ان کوچھوڑکرایوان میں دیگراراکین اسمبلی کی حامی سمجھی گئی اورپیغام کو منظور کردیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago