BBC must file revised IT returns : برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے خلاف ٹیکس چوری کے الزام میں محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی قطعی مادی(مٹیریئل) شواہد پر مبنی تھی، جسے براڈکاسٹر غیر رسمی طور پر تسلیم کرتا ہے، لیکن اس کے لیے رسمی طریقہ کار پر عمل کرنا باقی ہے، اس پیشرفت سے آگاہ دو اہلکاروں نے درخواست کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔ محکمے کو بھیجے گئے ای میل میں، بی بی سی نے بظاہر پتہ چلنے والی آمدنی کی کم رپورٹنگ کا اعتراف کیا ہے، جو ایک طرح سے اچھاہی ہے چونکہ یہ عمل ٹیکس چوری کے معاملے میں وصولی کے ساتھ ساتھ جرمانے کو بھی راغب کرتا ہے۔ دونوں اہلکاروں نے کہا کہ بی بی سی کو نظرثانی شدہ ریٹرن فائل کرنے اور تمام واجبات، جرمانے اور سود کی ادائیگی کے لیے رسمی راستہ اختیار کرنا چاہیے، جو کئی کروڑ میں چلتے ہیں۔
ایک سینئر اہلکار کے مطابق، برطانیہ کی حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے براڈکاسٹر نے سی بی ڈی ٹی کو ایک ای میل بھیجا جس میں اعتراف کیا گیا کہ اس نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں تقریباً 40 کروڑ روپے کی آمدنی کو کم رپورٹ کیا ہے۔ ای میل کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ بی بی سی کو ایک نظرثانی شدہ ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے سنجیدگی سے لیا جائے۔ دوسرے اہلکار نے کہا کہ ملک کا قانون سب کے لیے یکساں ہے اور کسی میڈیا کمپنی یا کسی غیر ملکی ادارے کے لیے کوئی خاص انتظام نہیں ہے۔ بی بی سی کو بتائے گئے طریقہ کار کے مطابق کام کرنا چاہیے یا قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔ محکمہ اس کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا جب تک کہ معاملے کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا جاتا۔
شروع میں، بی بی سی نے یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی کہ لندن میں قائم براڈکاسٹر کی جانب سے گجرات فسادات پر ایک متنازع دستاویزی فلم نشر کرنے کے بعد محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی حکومت کی طرف سے انتقامی کارروائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب، وہ غیر رسمی طور پر قبول کرتے ہیں کہ وہ جان بوجھ کر ٹیکس چوری میں ملوث تھے اور یہ کارروائی ان کے غیر اخلاقی رویے کے خلاف تھی۔ واضح رہے کہ فروری کے وسط میں، محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیمیں نئی دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفتر میں مبینہ ٹیکس چوری کا “سروے” کر رہی تھیں۔ بھارت ایکسپریس نے 14 فروری کو اس کی اطلاع دی تھی ۔ جب انکم ٹیکس محکمہ ٹیکس چوری کے معاملے کی تحقیقات کر رہے تھی، بی بی سی نے کہا تھا کہ وہ حکام کے ساتھ “مکمل تعاون” کر ر ہے ہیں اور اسے امید ہے کہ یہ صورتحال جلد از جلد حل ہو جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ سنبھل کے چندوسی کی…
بارہمولہ کے رکن اسمبلی رشید انجینئر نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک بار پھر عبوری…
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال، سی ایم آتشی اور کابینہ اور وزیر سوربھ…
شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں…
مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ…
سپریم کورٹ نے پیر (25 نومبر 2024) کو تاریخی فیصلہ دیا۔ عدالت نے 1976 میں…