قومی

Uttarkashi Tunnel Acciden: سرنگ میں پھنسی 40 جانوں کو بچانے کی جنگ جاری، نئی اگر مشین سے ملبے کی کھدائی شروع

اترکاشی میں ٹنل حادثے کے بعد ریسکیو اور ریلیف آپریشن جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ 40 مزدور پانچ دنوں سے سرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جان بچانے کی جنگ جاری ہے۔ کارکنوں کی سلامتی کے لیے دعائیں مانگی جا رہی ہیں۔ سرنگ میں پھنسے مزدور ہر سانس کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اب نئی اوجر مشین کے ذریعے مزدوروں کو نکالنے کی کوشش شروع کر دی گئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک روہیلہ نے کہا ہے کہ انتظامیہ کارکنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں اڑیسہ حکومت کا ایک وفد آیا تھا۔ وفد کو اڑیسہ کے لوگوں سے بات چیت کے لیے بنایا گیا تھا۔ مذاکرات کے بعد وفد نے اطمینان کا اظہار کیا کہ یہ محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو اطلاع ملی ہے کہ سرنگ میں پھنسے مزدور محفوظ ہیں اور آکسیجن، ادویات، راشن سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

40 جانیں پانچ دنوں سے سرنگ میں پھنسی ہوئی ہیں۔

اوجر مشین میں فنی خرابی کے باعث ملبے کی کھدائی متاثر ہوئی۔ منگل کی دیر رات تازہ مٹی کے تودے گرنے اور کیچڑ گرنے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن روکنا پڑا۔ اب جمعرات کو نئی اوجر مشین سے ملبے کی کھدائی شروع کر دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ڈرلنگ شروع کرنے سے پہلے سلکیارا ٹنل کے باہر نماز ادا کی گئی۔ 25 ٹن وزنی بڑی اوجر مشین کو ہندوستانی فضائیہ کے C-130 ہرکولیس طیارے کے ذریعے دو حصوں میں دہلی سے اترکاشی پہنچایا گیا۔ شہری ہوا بازی، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر مملکت وی کے سنگھ نے سلکیارا پہنچ کر ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا۔

ملبے کی کھدائی کا کام نئی اوجر مشین سے شروع ہوا۔

وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے دہرادون میں نامہ نگاروں کو بتایا، “نئی مشین نے پانچ سے سات میٹر تک ملبہ کھود لیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ پانچ سے سات میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھسنے کی صلاحیت والی ڈرلنگ مشین جلد ہی سرنگ کے اندر پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچ جائے گی۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ حکومت نے ریاست میں زیر تعمیر تمام سرنگوں کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چاردھام آل ویدر روڈ پروجیکٹ کی زیر تعمیر سرنگ کا ایک حصہ سلکیارا سائیڈ سے تقریباً 270 میٹر گر گیا تھا۔ دیوالی کی صبح ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے راحت اور بچاؤ کا کام کیا جا رہا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، انڈو تبت بارڈر پولیس، بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے 160 ریسکیو اہلکاروں کی ٹیم دن رات بچاؤ کاموں میں مصروف ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

39 minutes ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

2 hours ago

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…

2 hours ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

2 hours ago