قومی

Three New Criminal Laws: بار کونسل آف انڈیا نے تمام بار ایسوسی ایشنز سے نئے فوجداری قوانین کے خلاف احتجاج سے دور رہنے کی درخواست کی

بار کونسل آف انڈیا نے بدھ کے روز منظور کی گئی ایک قرارداد کے ذریعے، ملک بھر کی بار ایسوسی ایشنز اور ریاستی بار کونسلوں سے موصول ہونے والی متعدد نمائندگیوں کو تسلیم کرتے ہوئے، نئے متعارف کرائے گئے فوجداری قوانین یعنی بھارتیہ نیائے سنہتا، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم کے خلاف سخت احتجاج کا اظہار کیا۔

ان بار ایسوسی ایشنز نے غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج اور مظاہروں میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیا ہے جب تک کہ ان قوانین کو معطل نہیں کیا جاتا اور پارلیمنٹ کی جانب سے ایک جامع جائزہ سمیت ملک گیر بحث و مباحثہ نہیں کیا جاتا۔

کئی بار ایسوسی ایشنز نے بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) پر نظر ثانی کرنے کے علاوہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کی دفعات کی تازہ جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا (بی این ایس ایس)، اور بھارتیہ ساکشیہ ادھنیم (بی ایس اے) پر زور دے کر کہا کہ یہ قوانین بنیادی حقوق اور قدرتی انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں۔

بار کونسل آف انڈیا نے ستمبر 2023 میں بی سی آئی کے زیر اہتمام بین الاقوامی وکلاء کانفرنس میں مرکزی وزیر داخلہ کی طرف سے فراہم کردہ یقین دہانیوں کو یاد کیا، جہاں یہ کہا گیا تھا کہ اگر درست وجوہات ہوں اور معقول تجاویز پیش کی جاتی ہے تو حکومت ان قوانین کی کسی بھی شق میں ترمیم کرنے کے لیے تیار ہے۔

بار ایسوسی ایشنز سے مخصوص تجاویز موصول ہونے پر، بی سی آئی ان نئے قوانین میں ضروری ترامیم تجویز کرنے کے لیے معروف سینئر ایڈووکیٹ، سابق ججز، غیر جانبدار سماجی کارکنان، اور صحافیوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔

خدشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ ان نئے قوانین کی متعدد شقوں کو عوام مخالف، نوآبادیاتی دور کے ان قوانین سے زیادہ سخت سمجھا جاتا ہے جنہیں وہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں، اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ قابل ذکر قانونی روشنیاں جیسے کپل سبل (صدر، ایس سی بی اے اور ممبر پارلیمنٹ)، ابھیشیک منو سنگھوی، مکل روہتگی، وویک تنکھا، پی ولسن (سینئر ایڈوکیٹ اور ممبران پارلیمنٹ)، دشینت ڈیو (سینئر ایڈوکیٹ اور سابق صدر، ایس سی بی اے)، اندرا جیسنگ (سینئر ایڈوکیٹ) کے ساتھ ساتھ کئی ہائی کورٹس اور ٹرائل کورٹس کے سینئر وکلاء اور دیگر وکلاء نے ان قوانین کی شدید مخالفت کی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

2 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

3 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

3 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

5 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

6 hours ago