جھارکھنڈ بی جے پی کے ریاستی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ بابولال مرانڈی نے آج ایک پریس کانفرنس کی اور ملک کی سب سے قدیم سیاسی پارٹی کانگریس پر سخت حملہ کیا۔ بابولال مرانڈی نے کہا کہ کانگریس نے ملک کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ اس نے جھارکھنڈ کے لوگوں اور پورے ملک کے ساتھ ناانصافی کی ہے، کانگریس کو پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔
جھارکھنڈ بھی کانگریس کی ناانصافی سے اچھوت نہیں ہے
بی جے پی پارٹی ہیڈکوارٹر میں مرانڈی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں گاؤں تک سہولیات نہیں پہنچی تھیں۔ گاؤں میں سڑکیں نہیں تھیں، بجلی نہیں تھی اور طبی نظام کی حالت خراب تھی۔ کانگریس نے کبھی گاؤں کی پرواہ نہیں کی۔ کانگریس والے ہر روز گاؤں کی باتیں کرتے تھے لیکن انھوں نے گاؤں کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ جھارکھنڈ بھی کانگریس کی ناانصافی سے اچھوت نہیں رہا۔بابولال مرانڈی نے کہا – آج گاؤں میں سڑکیں، بجلی اور طبی سہولیات ہیں۔ ایک وقت تھا جب کانگریس نے پورے ملک میں بحران پیدا کر دیا تھا۔ مرانڈی نے کہا کہ آج بی جے پی کے دور میں کوئی مٹی کے تیل پر بات نہیں کرتا ہے۔ کچھ لوگوں کو لالٹین پکڑنے کا شوق ہوتا ہے۔
مرانڈی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں شہروں میں بھی گیس سلنڈر دستیاب نہیں تھے۔ آج ہر غریب کے گھر میں چولہا ہے۔ بی جے پی کے دور حکومت میں غریبوں کی دہلیز پر بینک لے گئے اور لوگوں کے کھاتے کھولے گئے۔ گاؤں والوں کو ان کے کھاتوں میں تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔مرانڈی نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت سے پہلے ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے واقعات ہوتے تھے لیکن آج بھارت دہشت گردوں کو گھروں میں گھس کر مارتا ہے۔ کانگریس کے دور میں فسادات اپنے عروج پر تھے لیکن آج ملک میں چاروں طرف امن و سکون ہے۔ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
بابولال مرانڈی نے کہا کہ دنیا کمزوروں کو نہیں پوچھتی۔ آج ملک معاشی طور پر ترقی کر رہا ہے۔ ہندوستان آج دنیا کی پانچویں اقتصادی سپر پاور بن چکا ہے۔ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ پہلے ہمیں دوسرے ممالک سے موبائل فون لینا پڑتا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا مقصد 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانا ہے اور اس سمت میں تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔
مرانڈی نے کہا کہ انڈیا اتحاد کے لوگ سناتن کو گالی دیتے ہیں اور کانگریس خاموش رہتی ہے اور ایک لفظ نہیں بولتی ہے۔ خاموش رہنا بھی جرم کی تائید سمجھا جاتا ہے۔ سناتن کے بارے میں ہر کوئی کچھ کہتا ہے لیکن کسی کو دوسرے مذاہب کے بارے میں کچھ دکھانا چاہو،سمجھو پھر کیا ہوگا۔
مرانڈی نے کہا کہ راہل محبت کی دکان کی بات کرتے ہیں۔ جب عدالت کا فیصلہ ان کے حق میں ہوتا ہے تو کانگریس کے رہنما تالیاں بجاتے ہیں، لیکن بعض اوقات جب فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو وہ گالیاں دیتے ہیں۔ نفرت کی دکان چلانے والی کانگریس پارٹی انصاف نہیں بلکہ ناانصافی کر رہی ہے۔ اگر دیکھا جائے تو کانگریس پارٹی برسوں سے ہم وطنوں کے ساتھ ناانصافی کرتی رہی ہے۔ 70 سالوں میں انہوں نے صرف نعرے ہی دیئے اور کچھ نہیں کیا۔ جبکہ نریندر مودی کی گارنٹی ہے اور یہ بات پوری دنیا جانتی ہے۔پریس کانفرنس میں مرانڈی کے علاوہ ریاستی ترجمان رافعہ ناز، ریاستی شریک میڈیا انچارج یوگیندر پرتاپ سنگھ بھی موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…