قومی

Assembly Election 2023: ‘آدھے ایم ایل اے چھوڑ چکے ہوتے…’، اشوک گہلوت نے پی ایم مودی اور امت شاہ کے بارے میں کیا کہا

Assembly Election 2023: الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے اعلان کے بعد ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کا لہجہ بدل گیا ہے۔ ان کے لہجہ میں تلخی آ گئی ہے، منگل (17 اکتوبر 2023) کو انہوں نے پی ایم مودی اور امت شاہ پر ان کی حکومت گرانے کی سازش کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے عوام کی حمایت حاصل نہ ہوتی تو میرے آدھے ایم ایل اے مجھے چھوڑ چکے ہوتے۔

سی ایم اشوک گہلوت نے کہا، راجستھان سیاسی بحث کا حصہ نہیں بن سکا کیونکہ امت شاہ، گجیندر شیخاوت نے ہماری حکومت کو گرانے کی بھرپور کوشش کی۔ ہوسکتا ہے کہ انہیں پی ایم مودی کا آشیرواد مل گیا ہو۔ مدھیہ پردیش، کرناٹک اور مہاراشٹر میں حکومت گرانے کے بعد یہاں بھی حکومت گرانے کی کوشش کی لیکن عوام کا احسان ہمارے ساتھ رہا۔

ایم ایل اے کے ٹکٹ دینے پر گہلوت نے کیا کہا؟

سی ایم اشوک گہلوت نے کہا کہ ٹکٹ دیتے وقت امیدوار کی جیت کی صلاحیت کو بھی دیکھا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے کہا، مقامی سطح پر عوامی کام موجودہ ایم ایل اے کے ذریعے ہی ہوئے ہیں، تو انہیں ٹکٹ دینے سے کیسے انکار کیا جا سکتا ہے؟ کانگریس کی اسکریننگ کمیٹی کا اجلاس منگل کو دہلی میں ہوا جبکہ مرکزی الیکشن کمیٹی کا اجلاس بدھ (18 اکتوبر 2023) کو منعقد کرنے کی تجویز ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Supreme Court on Godhra Incident Case: سپریم کورٹ گودھرا سانحہ سے متعلق تمام اپیلوں پر حتمی سماعت کے لئے رضامند، مولانا ارشد مدنی نے ملزمین سے متعلق کہی یہ بڑی بات

انہوں نے کہا کہ صرف ایم ایل اے کے مطالبے پر ہی ڈیئرنس ریلیف کیمپ اور کالج کھولے گئے ہیں اور سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تحصیل اور بلدیات صرف ایم ایل اے کے مطالبے پر تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا تعلق ایم ایل اے کے علاقہ کے لوگوں سے ہے۔ گہلوت نے کہا کہ ریاست کے کانگریس ایم ایل اے کے بدعنوان ہونے کی افواہیں بی جے پی اور آر ایس ایس نے پھیلائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جمہوریت کو بچانا ہے تو کانگریس کو اقتدار میں لانا ہوگا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts