Assembly Election 2023 Voting: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم میں ہونے والے اسمبلی انتخابات شروع ہو گئے ہیں۔ پہلے مرحلے کے تحت چھتیس گڑھ کی 20 اسمبلی سیٹوں پر منگل (7 نومبر) کو ووٹنگ ہوگی۔ میزورم کی تمام 40 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
چھتیس گڑھ کی 20 سیٹوں میں سے بہت سی سیٹیں نکسل سے متاثرہ بستر ڈویژن میں ہیں۔ 20 نشستوں میں سے 12 درج فہرست قبائل کے لیے اور ایک درج فہرست ذات کے زمرے کے لیے مخصوص ہے۔
چھتیس گڑھ میں صبح 7 بجے سے ووٹنگ
چھتیس گڑھ میں 10 سیٹوں پر ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور سہ پہر 3 بجے تک جاری رہے گی۔ جبکہ باقی نشستوں پر ووٹنگ صبح 8 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ جبکہ میزورم میں ووٹنگ 7 بجے شروع ہوگی اور 4 بجے تک جاری رہے گی۔
چھتیس گڑھ کے انتخابی حکام نے بتایا کہ ووٹنگ کے لیے 25,249 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے 25 خواتین سمیت 223 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ اس دوران تقریباً 40,78,681 ووٹرز ووٹ ڈالیں گے۔ ان میں 19,93,937 مرد، 20,84,675 خواتین اور 69 تیسری جنس شامل ہیں۔ پہلے مرحلے کے لیے 5304 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
چھتیس گڑھ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ نکسل زدہ بستر ڈویژن کے 12 حلقوں میں ووٹنگ کے یکساں انعقاد کے لیے 60,000 سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، جن میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کے 40،000 اہلکار بھی شامل ہیں۔
چتر کوٹ میں امیدواروں کی تعداد کم
انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد راج ناندگاؤں حلقہ میں ہے۔ انتخابات میں 29 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، جبکہ سب سے کم امیدوار چترکوٹ اور دنتے واڑہ سیٹوں پر ہیں۔ یہاں سات امیدوار میدان میں ہیں۔ جن 20 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 19 پر کانگریس کا کنٹرول ہے۔ اس نے ضمنی انتخابات میں ان میں سے دو نشستیں جیتیں۔
میزورم میں 174 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ
میزورم میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان یہاں کے 8.57 لاکھ سے زیادہ ووٹر 174 امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان میں 18 خواتین بھی شامل ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) مدھوپ ویاس نے بتایا کہ میزورم کے تمام 1,276 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔
30 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا
اہلکار نے بتایا کہ ان میں سے 149 پولنگ اسٹیشن دور دراز ہیں۔ انتخابات کے پیش نظر بین ریاستی اور بین الاقوامی سرحدوں سے ملحقہ 30 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ انتخابات کے لیے تقریباً 3000 پولیس اہلکار اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، اہلکار نے بتایا کہ 40 رکنی میزورم اسمبلی کے لیے ووٹنگ سے قبل میانمار کے ساتھ 510 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد اور بنگلہ دیش کے ساتھ 318 کلومیٹر طویل سرحد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آسام کے تین اضلاع، منی پور کے دو اضلاع اور تریپورہ کے ایک ضلع کے ساتھ بین ریاستی سرحدیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔
حکمران میزو نیشنل فرنٹ (MNF)، زورم پیپلز موومنٹ (ZPM) اور کانگریس نے 40-40 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی (عآپ) بالترتیب 23 اور 4 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ 27 آزاد امیدوار بھی قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ میزورم میں کل 8,57,063 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ان میں 4,39,026 خواتین ووٹرز بھی شامل ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…
ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…
رام بھدراچاریہ نے اس موقع پر رام مندر کے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی…
راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…