Congress replied to Anurag Thakur: مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما انوراگ ٹھاکر نے جمعہ (15 ستمبر) کو الزام لگایا کہ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی نے اپنے کچھ لوگوں کو ملک کے آئین کو تباہ کرنے کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو ملک کی ترقی کو ہضم نہیں کر پا رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محبت کی دکان کے بجائے نفرت کا میگا مال کھول دیا ہے۔ کانگریس نے بھی اس پر جوابی حملہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیکم ٹیگور نے کہا، “یہ مسئلہ بی جے پی کے ساتھیوں کے ساتھ ہے جو ہمیشہ محبت کا مطلب نہیں سمجھتے۔ محبت کا مطلب عزت اور محبت ہے۔ کانگریس اور انڈیا کا اتحاد تمام مذاہب، ذات، تمام برادریوں، سماج کے تمام طبقات کا احترام کرتے ہیں۔ انوراگ کو ہمیں قوم پرستی یا محبت پر لیکچر نہیں دینا چاہیے۔”
بی جے پی لیڈر نے کہا تھا، ”کچھ لوگ ملک کی ترقی سے خوش نہیں ہیں۔ وہ آئین کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی نے ایسے لوگوں کو اجازت دے دی ہے۔ آئین میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ کسی کو کسی بھی مذہب کی توہین کا حق حاصل ہے۔ اس سے قبل انوراگ ٹھاکر نے جمعرات (14 ستمبر) کو بھی کہا تھا کہ کانگریس پارٹی سناتن دھرم سے شرمندہ ہے اور اسے تباہ کرنا چاہتی ہے۔
راہل گاندھی پر بھی نشانہ
راہل گاندھی کا نام لیے بغیر، بی جے پی لیڈر نے کہا، ”کچھ لوگ محبت کی دکان کھولنے گئے تھے۔ اس کے بجائے انہوں نے نفرت کا ایک میگا مال بنایا ہے۔ کچھ لوگ ہندوؤں کے وجود کو مٹانا اور سناتن دھرم کو کچلنا چاہتے ہیں۔ وہ دنیا بھر میں جاتے ہیں اور ہندوستان کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کی بڑی باتیں کرتے ہیں، لیکن اب ان کے منہ میں دہی جم گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Ramcharitmanas Row: آر جے ڈی کے وزیر چندرشیکھر کے متنازعہ بیان پر تیجسوی یادو نے دی صفائی،کہا وزیر اپنے محکمہ پر توجہ دیں
’ سناتن دھرم سے شرماتے ہیں کانگریس والے‘
راجستھان کے بھیلواڑہ کے شاہ پورہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ”کانگریس والے سناتن دھرم پر شرمندہ ہیں۔ وہ سناتن دھرم کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہندوؤں کی توہین کرنا چاہتے ہیں۔ وہ بابا صاحب امبیڈکر کے دیے گئے آئین کو کچلنا چاہتے ہیں۔ ہر روز کانگریس اور اس کے حمایتی لیڈر کہتے ہیں کہ وہ سناتن دھرم کو تباہ کر دیں گے۔ اب انہوں نے صحافیوں کا بائیکاٹ اور شکایات بھی درج کرانا شروع کر دی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…