قومی

Anti-defection law in Himachal Pradesh: ہماچل میں بغاوت کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کو ملی بڑی سزا، اسپیکر نے سنایا اپنا فیصلہ

ہماچل پردیش میں کانگریس کے 6اراکین اسمبلی کی بغاوت کے بعد سے پریشانی میں مبتلا  سکھو سرکار کو عارضی راحت ملتی نظر آرہی ہے چونکہ جن باغیوں کے سہارے آپریشن لوٹس چلانے کی مبینہ کوشش کی جارہی تھی اب انہیں اسپیکر نے بڑی سزا سنائی ہے ۔ اسپیکر نے پارٹی کی سفارش پر ان کی رکنیت کو منسوخ کردیا ہے یعنی اب وہ اسمبلی کے ممبر نہیں رہے۔ ان کو اب ووٹ دینے یا حکومتی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا حق نہیں ہے چونکہ اب وہ تمام نااہل قرار دیئے جاچکےہیں۔

ہماچل میں کانگریس کے 6 باغی اراکین اسمبلی کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے یہ فیصلہ کانگریس کی عرضی پر دیا ہے۔ جن اراکین اسمبلی کی رکنیت منسوخ کی گئی ہے ان میں دھرم شالہ کے رکن اسمبلی سدھیر شرما، سوجان پور  راجندر رانا، کٹلاہار ایم ایل اے دیویندر بھٹو، گگریٹ سے چیتنیا شرما، لاہول سپتی سے روی ٹھاکر اور بدسر سے اندرا دت لکھن پال شامل ہیں۔

اسپیکر نے یہ فیصلہ انسداد انحراف قانون کے تحت دیا ہے اور سب کو نااہل قرار دیا ہے۔ اسمبلی اسپیکر کلدیپ پٹھانیا نے کہا، ’’یہ اراکین اسمبلی بجٹ پاس کرنے کے وقت اسمبلی میں موجود نہیں تھے۔ میں نے انہیں نااہل قرار دیا ہے۔ یہ تمام اراکین اسمبلی کسی اور پارٹی سے انتخابی لڑائی جیتے ہیں اور کسی اور امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں۔اسپیکر نے کہا کہ لاء کمیشن کی رپورٹ کہتی ہے کہ آیا رام اور گیا رام کی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts