قومی

Akhilesh Yadav jumps the gate of JPNIC: اکھلیش یادو نے جے پی این آئی سی کا گیٹ چھلانگ لگا کر جے پرکاش نارائن کے مجسمے کو پہنایا ہار، ایل ڈی اے نے لگایا تھا تالا

لکھنؤ: اترپردیش کی راجدھانی سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ جے پرکاش نارائن جینتی کے موقع پر مورتی پر مالا چڑھانے جے پی نارائن انٹرنیشنل سینٹر پہنچے ایس پی سربراہ اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کو داخل ہونے کے لیے 8 فٹ کے دروازے پر چڑھنا پڑا۔ خبریں آ رہی ہیں کہ اکھلیش یادو گومتی نگر میں واقع جے پی این آئی سی سنٹر پر پھول چڑھانے جانا چاہتے تھے لیکن ایل ڈی اے نے اس کی اجازت نہیں دی اور اس کے بعد اکھلیش یادو رتھ میں بیٹھ کر جے پی این آئی سی پہنچے اور بڑی تعداد میں موجود اپنے کارکنوں کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرنے کے کیے جدوجہد شروع کردی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ایس پی کارکن جے پی نارائن انٹرنیشنل سنٹر کے گیٹ پر احتجاج کر رہے ہیں۔ چونکہ بدھ کو لوک نائک جے پرکاش نارائن کا یوم پیدائش تھا، سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو انہیں خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے تھے، لیکن ایل ڈی اے نے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی اور ایل ڈی اے نے گیٹ کو تالا لگا دیا۔ ان کے خلاف بڑی تعداد میں ایس پی کارکنان احتجاج کر رہے ہیں، جب کہ مرکز کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

دوسری طرف ایس پی نے ایل ڈی اے پر الزام لگایا ہے کہ جے پی نارائن کی جینتی کے موقع پر ایس پی صدر اکھلیش یادو کو پھولوں کا ہار چڑھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جبکہ ایس پی نے اس سلسلے میں اجازت مانگی تھی۔ اس کے لیے ایس پی نیشنل سکریٹری راجیندر چودھری نے ایل ڈی اے کو خط لکھا تھا لیکن سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے جے پی این آئی سی گیٹ کو اوپر سے بند اور تالا لگا دیا گیا تھا۔ تو اکھلیش یادو نے اپنے حامیوں کی مدد سے گیٹ پر چھلانگ لگا کر مجسمہ کو پھول چڑھائے۔ فی الحال تعطل جاری ہے اور ایس پی کارکن یوگی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جے پی نارائن انٹرنیشنل سینٹر گومتی نگر کے وپن کھنڈ میں واقع ہے۔

 

اگر بی جے پی کو یہی منظور ہے تو یہ صحیح

وہیں اکھلیش یادو نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، “اب، عظیم سوشلسٹ مفکر اور سماجی انصاف کے مضبوط ترجمان، لوک نائک جئے پرکاش نارائن جی کے یوم پیدائش پر، ایس پی کو ہار پہنانے سے روکنے کے لیے یہ ٹین شیٹس ڈال کر جے پی این آئی سی کا راستہ روکا جا رہا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ’’سچ یہ ہے کہ بی جے پی لوک نائک جئے پرکاش جی کی بدعنوانی، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف شروع کی گئی تحریک کی یاد کو دہرانے سے ڈرتی ہے کیونکہ بی جے پی کے دور حکومت میں بدعنوانی، بے روزگاری، مہنگائی اور بدعنوانی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔” اس کے ساتھ انہوں نے مزید کہا کہ اب کیا مالا چڑھانے کے لیے بھی ہمیں جئے پرکاش نارائن جی کی طرح ‘سمپورن کرانتی’ کا مطالبہ کرنا پڑے گا؟ اگر بی جے پی کو یہی منظور ہے تو یہ صحیح۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago