قومی

Israel-Hamas War: حماس کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر دو افراد کے خلاف مقدمہ درج،پولیس نے ایک کو لیا حراست میں

اسرائیل اور فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے درمیان جاری جنگ کے تعلقسے  اتر پردیش کے کئی علاقوں  میں لوگ فلسطین کے حق میں مسلسل احتجاج کر رہے ہیں ۔ حال ہی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے اسرائیل کے خلاف پیدل مارچ نکالا تھا، جب کہ اب ضلع حمیر پور سے خبریں آرہی ہیں کہ کچھ لوگوں نے فلسطین کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹس کرکے سنسنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دو افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا اور پھر بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو نماز جمعہ کے بعد حراست میں لے لیا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل اور فلسطین کی عسکری تنظیم  حماس کے درمیان دونوں طرف سے شدید جنگ جاری ہے۔ اس دوران اتر پردیش کے کئی علاقوں سے لوگ حماس کی حمایت  کر رہے ہیں۔ اس لیے متحرک پولیس اس معاملے میں مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ حمیر پور سے تازہ ترین معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت میں پوسٹ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے ضلع کے موداہا شہر کے حیدریہ محل کے رہنے والے عاطف چودھری اور چودھرانہ محل کے رہنے والے مولانا سہیل انصاری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ مولانا کو نماز جمعہ کے بعد حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس دوران شہر اور مساجد کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ اس پورے معاملے کے بارے میں پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ مولانا سمیت دو افراد نے سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت میں اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کیں اور باہمی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

ان دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے

مولانا کو حراست میں لینے کے بعد پولیس دوسرے ملزم کی تلاش میں مشکوک مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ موداہا کوتوالی کے انچارج انسپکٹر سریش کمار سینی نے میڈیا کو بتایا کہ مولانا سہیل انصاری سمیت دو لوگوں کے خلاف اشتعال انگیز پوسٹ کے سلسلے میں دفعہ 153A، 505/2 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس معاملے کو لے کر پورے قصبے میں چوکسی رکھی جارہی ہے اور پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

پولیس فورس نے فسادات پر قابو پانے کی ریہرسل کی

آپ کو بتاتے چلیں کہ حمیر پور سے سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت میں کی جانے والی اشتعال انگیز پوسٹس کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری نے موضعہ کے رحمانیہ کالج کے کھیل کے میدان میں فسادات پر قابو پانے کی ریہرسل کی اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری تیاری کی۔ اس موقع پر کافی ہجوم جمع ہوگیا اور پولیس کی ریہرسل دیکھی۔ سی او وویک یادو کی قیادت میں موداہا کوتوالی پولیس دو گروپوں میں تقسیم تھی، جن میں سے کچھ سپاہیوں کو فسادیوں کے طور پر پیش کیا گیا جو پتھراؤ کررہے تھے، جب کہ دوسری ٹیم نے مسلسل ان کا پیچھا کرنے کی کوشش کی۔ فسادات پر قابو پانے کی ریہرسل کے دوران آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے اور ہتھیاروں کی نمائش کی گئی۔ اس طرح پولیس نے ریہرسل کی اور فسادیوں کو شکست دینے کی تیاری کی۔

بھارت ایکسپریس۔
Amir Equbal

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

2 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

3 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

3 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

3 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

4 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

5 hours ago