قومی

Dantewada Naxal Attack: مارچ سے جون تک 4 ماہ… نکسلیوں کا TCOC…13 سالوں میں 200 سے زیادہ فوجی شہید

Dantewada Naxal Attack:  چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ ضلع میں بدھ کو نکسلیوں کا ایک بڑا حملہ ہوا۔ نکسلیوں نے ضلع کے آرن پور کے قریب ڈی آر جی جوانوں کو لے جانے والی گاڑی کو آئی ای ڈی سے اڑا دیا۔ اس حملے میں 11 فوجی شہید ہوئے ہیں۔ نکسلیوں نے سڑک کے بیچ میں لینڈمائن بچھا رکھی تھی۔ جیسے ہی گاڑی وہاں سے گزری وہ اس کی زد میں آگیا۔ یہ آئی ای ڈی دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ سڑک پر کئی فٹ گہرے گڑھے بن گئے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی آر جی جوانوں کو لے جانے والی گاڑی کو بھی اڑا دیا گیا۔

بستر ریجن کے انسپکٹر جنرل آف پولیس سندرراج پی نے کہا کہ آرن پور علاقے میں دربھا ڈویژن کے نکسلیوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر دنتے واڑہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو نکسل مخالف آپریشن میں روانہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب سیکورٹی فورسز کے اہلکار ایک گاڑی میں واپس آرہے تھے تو نکسلیوں نے آرن پور اور سمیلی گاؤں کے درمیان دھماکہ کیا۔ سندرراج نے بتایا کہ اس واقعہ میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ (DRG) کے 10 سپاہی اور گاڑی کے ڈرائیور کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔

TCOC کیا ہے؟

پچھلے دو سالوں میں ریاست میں سیکورٹی فورسز پر ماؤ نوازوں کا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ بتا دیں کہ دانتے واڑہ سمیت سات اضلاع پر مشتمل بستر علاقے میں سیکورٹی فورسز پر مارچ اور جون کے درمیان بڑی تعداد میں حملے ہوئے ہیں۔ معلومات کے مطابق، نکسلائیٹس مارچ اور جون کے درمیان ٹیکٹیکل کاؤنٹر آفنسیو مہم (TCOC) چلاتے رہتے ہیں اور بڑی وارداتوں کو انجام دینے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اس دوران وہ خوف و ہراس پھیلا کر اپنی موجودگی درج کروانا چاہتے ہیں۔

13 سال میں 200 سے زائد فوجی ہوئے شہید

اس سے قبل 3 اپریل 2021 کو نکسلیوں نے سکما اور بیجاپور اضلاع کی سرحد پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 22 فوجی شہید ہوئے تھے۔ اس سے قبل 21 مارچ 2020 کو سکما کے منپا علاقے میں نکسلیوں کے حملے میں 17 سیکورٹی اہلکار شہید ہو گئے تھے۔ 9 اپریل 2019 کو دنتے واڑہ ضلع میں نکسلیوں کے ایک دھماکے میں بی جے پی کے ایم ایل اے بھیما منڈاوی اور چار سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے اور 24 اپریل 2017 کو سکما میں برکاپال حملے میں 25 سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے تھے۔

سال 2010 میں، تاڑمیٹلا (اس وقت دنتے واڑہ میں) میں سب سے بڑا نکسلی حملہ جس میں 76 فوجی مارے گئے، وہ بھی اپریل کے مہینے میں ہوا تھا۔ 11 مارچ 2014 کو ٹہکاواڑا نکسلیوں کے حملے میں 15 فوجی شہید ہوئے تھے۔ 25 مئی 2013 کو جھیرم ویلی قتل عام میں کانگریس لیڈروں سمیت 30 سے ​​زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ ان میں کئی فوجی بھی شامل تھے۔ 11 مارچ 2017 کو سکما کے بھیجی علاقے میں نکسلیوں کے حملے میں 12 سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے تھے۔

دوسری جانب چھتیس گڑھ کے سی ایم بھوپیش بگھیل نے نکسلیوں کے حملے کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لڑائی آخری مرحلے میں چل رہی ہے اور نکسلیوں کو کسی قیمت پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہم منصوبہ بند طریقے سے نکسل ازم کو ختم کریں گے۔ جبکہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی سی ایم بھوپیش بگھیل سے بات کی ہے اور ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

25 mins ago