ہمارا پڑوسی ملک پاکستان آج 78ویں یوم آزادی منارہا ہے ، حالانکہ ہندوستان اور پاکستان دونوں ملک ایک ہی دن آزاد ہوا اور قانونی طور پر دونوں ملک کو 15 اگست کو برطانوی سامراج سے آزادی ملی ،لیکن اس کے باوجود پاکستان نے اپنی یوم آزادی کیلئے 14 اگست کی تاریخ منتخب کی۔ ایسے میں ایک سوال یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں کو ایک ہی تاریخ کو جب آزادی ملی تو پھر پاکستان میں یوم آزادی 14 اگست کو کیوں منایا جاتا ہے؟ دراصل پاکستان کی آزادی کی اصل تاریخ بھی 15 اگست ہے۔ ہندوستانی آزادی بل میں دونوں ممالک کی آزادی کی تاریخ 15 اگست بتائی گئی ہے۔ پاکستان کی طرف سے جاری ہونے والے پہلے ڈاک ٹکٹ نے 15 اگست کو یوم آزادی کے طور پر اعلان کیا۔ پاکستان سے اپنے پہلے خطاب میں محمد علی جناح نے کہا تھا کہ ’’15 اگست پاکستان کے ایک آزاد اور خودمختار ملک بننے کا دن ہے۔ یہ مسلم قوم کی تقدیر کی تکمیل کی علامت ہے جس نے اپنی مادر وطن کے حصول کے لیے برسوں سے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
سن 1948میں پاکستان نے 14 اگست کو اپنے یوم آزادی کے طور پر منانا شروع کیا۔ یہ یا تو اس لیے ہوا کہ کراچی میں اقتدار کی منتقلی کی تقریب 14 اگست 1947 کو ہوئی تھی یا اس لیے کہ 14 اگست 1947 رمضان المبارک کی 27 تاریخ تھی، جو مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس تاریخ تھی۔ کچھ بھی ہو، 76 سال بعد، ہندوستان اور پاکستان اپنی جدوجہد آزادی کا جشن حب الوطنی کے جوش و جذبے کے ساتھ منا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہمارا ملک بھی 15 اگست 2024 کو اپنا 78 واں یوم آزادی منائے گا۔ اس آزادی کے حصول کے لیے کتنے بہادر بیٹوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہماری پہلی یوم آزادی 77 سال پہلے 15 اگست 1947 کو منائی گئی تھی۔کئی سالوں کی جدوجہد کے بعد بالآخر برطانوی پارلیمنٹ نے ہندوستان کو آزاد کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایسا کرنے کے لیے پارلیمنٹ نے ہندوستان کے آخری برطانوی گورنر جنرل لوئس ماؤنٹ بیٹن کو 30 جون 1948 تک ہندوستان کو اقتدار منتقل کرنے کا حکم دیا۔تاہم، ماؤنٹ بیٹن نے تاریخ کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا اور حکومت ہند کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے 15 اگست 1947 کا انتخاب کیا۔ اس نے اس اقدام کو دو وجوہات کی بنا پر جائز قرار دیا۔ پہلی، اس نے کہا کہ وہ خونریزی یا فسادات نہیں چاہتے، اور دوسری، ماؤنٹ بیٹن نے 15 اگست کا انتخاب کیا کیونکہ یہ تاریخ دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہتھیار ڈالنے کی دوسری برسی تھی۔
ماؤنٹ بیٹن کی تحریک پر، ہندوستانی آزادی کا بل 4 جولائی 1947 کو برطانوی ہاؤس آف کامنز میں پیش کیا گیا اور وہ پندرہ دن کے اندر پاس ہو گیا۔ اس ایکٹ نے ہندوستان میں برطانوی راج کے خاتمے اور 15 اگست 1947 کو ہندوستان اور پاکستان کےقیام کو قانونی جامہ پہنایا۔ دونوں ممالک کو برطانوی دولت مشترکہ سے علیحدگی کی اجازت دی گئی۔فریڈم ایٹ مڈ نائٹ میں ماؤنٹ بیٹن کا حوالہ دیا گیا ہے کہ “میں نے جس تاریخ کا انتخاب کیا وہ اچانک ظاہر ہوا۔ میں نے ایک سوال کے جواب میں اس کا انتخاب کیا۔ میں نے یہ ظاہر کرنے کا تہیہ کر رکھا تھا کہ میں اس سارے معاملے کا مالک ہوں۔ جب مجھ سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی تاریخ طے ہوئی ہے؟ میں جانتا تھا کہ یہ جلد ہی ہونا ہے۔ میں نے تب تک اس کے بارے میں ٹھیک سے نہیں سوچا تھا۔ میں نے سوچا کہ یہ اگست یا ستمبر کے آس پاس ہوگا اور پھر میں نے 15 اگست کی تاریخ دی کیونکہ یہ جاپان کے ہتھیار ڈالنے کی دوسری سالگرہ تھی۔ 15 اگست 1945 کو جزیرہ نما کوریا کو جاپان کے ظالمانہ راج سے آزاد کرایا گیاتھا۔ماؤنٹ بیٹن کے فیصلے کے بعد 4 جولائی 1947 کو برطانوی پارلیمنٹ کے ہاؤس آف کامنز میں ہندوستانی آزادی کا بل منظور کیا گیا۔ ہندوستان کی آزادی کے علاوہ اس بل میں اس وقت کے ملک کو ہندوستان اور پاکستان میں تقسیم کرنے کی بات بھی کی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…