بین الاقوامی

Israel attacks Lebanon: لبنان کے خلاف کیوں آگ اگل رہا ہے اسرائیل، حزب اللہ کے اب تک کتنے لیڈران کو بنایا نشانہ؟ یہاں جانئے سب کچھ

نئی دہلی: حماس کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں۔ پیجر اسٹرائیک کے بعد اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر لبنان میں حزب اللہ کے 1300 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق پیر کو لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 586 افراد ہلاک اور 1200 سے زائد زخمی ہوئے۔ ایسے میں اسرائیل کے اس فضائی حملے کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان میں اتنا بڑا حملہ کیوں کیا؟

درحقیقت گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کیے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف اعلان جنگ کر دیا تھا۔ ادھر فلسطینی مزاحمتی گروپ کی حمایت میں حزب اللہ نے ایک اور محاذ سے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر دی۔ وہ اسرائیل کو نقصان پہنچاتا رہا۔ حالانکہ، حزب اللہ کے حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے بھی اس کے خلاف جوابی کارروائیاں تیز کر دیں۔ اس کی ایک بڑی مثال حال ہی میں لبنان میں دیکھنے کو ملی، جب یکے بعد دیگرے سینکڑوں پیجرز کے دھماکے سے نو افراد ہلاک اور 2800 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ لبنان میں سیاسی طور پر بااثر مسلم تنظیم ہے۔ یہ 80 کی دہائی میں قائم کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اس تنظیم کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ نے 1997 میں حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ اس کے بعد کئی دوسرے ممالک نے بھی اس تنظیم پر پابندیاں عائد کر دیں۔

حزب اللہ کی طاقت کی بات کریں تو اس کے پاس بھاری ہتھیاروں سے لیس غیر سرکاری گروپوں کی فوج ہے، اس کے پاس راکٹ اور ڈرون سمیت کئی خطرناک ہتھیار بھی ہیں، جو اسرائیل کے کسی بھی حصے کو آسانی سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔

اس وقت حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ ہیں جو مسلسل اس کی توسیع میں مصروف ہیں اور ان کا مقصد اسرائیل کو نقصان پہنچانا ہے۔ اسی وجہ سے حزب اللہ مسلسل اسرائیل پر حملے کر رہا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے فوجی سربراہ فواد شکر کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہی نہیں حزب اللہ کے نائب سربراہ طلال حمیہ بھی مارے گئے۔ اس کے علاوہ عراق کی حزب اللہ بریگیڈ کا ایک سینیئر کمانڈر ابو حیدر بھی ڈرون حملے میں جاں بحق ہو گئے جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Share of renewables in India’s energy mix to remain stable at 21 pc in FY25:ہندوستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ سال25 میں 21 فیصد پر مستحکم رہے گا

ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…

23 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

31 minutes ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

43 minutes ago

Deloitte India: مالی سال 2025 میں ہندوستان کی جی ڈی پی 6.5-6.8 فیصد رہنے کی توقع

اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…

1 hour ago

IDFC FIRST Bank نے RuPay UPI کریڈٹ کارڈ سبھی  کے لیے لانچ کیا

سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…

2 hours ago

Servotech’s Revenue Grows By 315%: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے لیے Servotech کی آمدنی میں 315 فیصد اضافہ

کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…

2 hours ago