بین الاقوامی

Bangladesh Political Crisis: بنگلہ دیش کے سیاسی بحران کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ نہیں، وائٹ ہاؤس نے الزامات کو کیا مسترد

واشنگٹن: بنگلہ دیش میں بغاوت کے بعد امریکہ پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ حالانکہ، اب امریکہ نے بنگلہ دیش کے سیاسی بحران میں اپنی حکومت کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن جین پیئر نے بنگلہ دیش کے بحران سے متعلق تمام خبروں اور افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا، ’’ہمارا اس میں کوئی دخل نہیں ہے۔ کوئی بھی رپورٹس یا افواہیں کہ ان واقعات میں امریکی حکومت ملوث تھی صریح جھوٹ ہے اور بالکل بھی سچ نہیں ہے۔

جین پیئر نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیشی شہریوں کو اپنے ملک کی حکومت کے مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ بنگلہ دیشی شہریوں کا اور ان کا انتخاب ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام کو بنگلہ دیشی حکومت کے مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہیے اور ہم بھی اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم یقینی طور پر کسی بھی الزامات پر بات کرتے رہیں گے۔

جین پیئر نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملوں کے خلاف وائٹ ہاؤس کے باہر ہونے والے مظاہروں پر بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم یقینی طور پر صورتحال کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ میرے پاس مزید کہنے یا جوڑنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ صدر نے انسانی حقوق کے کسی بھی مسئلے پر عوامی اور نجی طور پر سختی سے بات کی ہے، اور وہ ایسا کرتے رہیں گے۔ لیکن، اس وقت میرے پاس بات کرنے کے لیے کچھ خاص نہیں ہے۔‘‘

آپ کو بتاتے چلیں کہ بنگلہ دیش میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ اس کے بعد شیخ حسینہ نے 5 اگست کو وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہاں کے حالات اتنے خراب ہوگئے کہ انہیں ملک چھوڑ کر ہندوستان آنا پڑا۔

بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں اور دیگر کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس واقعے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بنگلہ دیشی اقلیتوں کو بچایا جائے۔

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز ایک پیغام میں بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ اور سلامتی پر زور دیا۔ انہوں نے لکھا- ’’پروفیسر محمد یونس کو ان کی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر میری نیک خواہشات۔ ہم ہندوؤں اور دیگر تمام اقلیتی برادریوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بناتے ہوئے جلد ہی معمول پر آنے کے منتظر ہیں۔ امن، سلامتی اور ترقی کے لیے ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ بنگلہ دیش ہمارے دونوں لوگوں کی مشترکہ امنگوں کو پورا کرے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Share of renewables in India’s energy mix to remain stable at 21 pc in FY25:ہندوستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ سال25 میں 21 فیصد پر مستحکم رہے گا

ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…

9 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

16 minutes ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

28 minutes ago

Deloitte India: مالی سال 2025 میں ہندوستان کی جی ڈی پی 6.5-6.8 فیصد رہنے کی توقع

اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…

55 minutes ago

IDFC FIRST Bank نے RuPay UPI کریڈٹ کارڈ سبھی  کے لیے لانچ کیا

سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…

1 hour ago

Servotech’s Revenue Grows By 315%: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے لیے Servotech کی آمدنی میں 315 فیصد اضافہ

کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…

2 hours ago