ترکی نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے۔ ترک وزارت تجارت نے کہا کہ یہ فیصلہ غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
جنگ بندی ختم ہونے تک پابندی برقرار رہے گی
یہ اقدام ترکی کی جانب سے گزشتہ ماہ سے اسرائیل کو برآمدات کی ایک سیریز پر پابندی کے بعد سامنے آیا ہے۔ جس کے بارے میں انقرہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ یہ غزہ میں جنگ بندی تک نافذ رہے گا۔
“اسرائیل نے جنگ بندی کو نظر انداز کیا”
ترک وزارت تجارت نے کہا کہ انقرہ نے اس سے قبل اپریل میں اسرائیل کو 54 پروڈکٹ کو گروپس کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی ،کیونکہ اسرائیلی حکومت نے بین الاقوامی جنگ بندی کی کوششوں کو نظر انداز کیا تھا۔
وزارت نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اپنا جارحانہ رویہ جاری رکھا ہوا ہے اور فلسطین میں انسانی المیہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ وزارت کے مطابق، “اس سلسلے میں ریاستی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات کا یہ دوسرا مرحلہ ہے۔ “اسرائیل کے ساتھ تمام مصنوعات کی برآمدات اور درآمدات کے لین دین کو معطل کر دیا گیا ہے۔”
جب تک اسرائیلی حکومت غزہ میں انسانی امداد کی بلا تعطل
جب تک اسرائیلی حکومت غزہ میں انسانی امداد کی بلا تعطل اور مناسب فلوکی اجازت نہیں دیتی، تب تک ترکی ان نئے اقدامات کو سختی اور فیصلہ کن طور پر نافذ کرے گا۔ ترکی کے اعدادوشمارکے مطابق 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان 6.8 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی۔
بھارت ایکسپریس
ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…
تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…
ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…
اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…
سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…
کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…