Report:- Dr.Khalid Raza Khan/Mohd.Sameer
Media Oasis, an event hosted by the Saudi Ministry of Media: سعودی عرب کی وزارت میڈیا نے میڈیا اویسس کے اپنے پہلے بین الاقوامی ایڈیشن کا اختتام کیا جو 9 سے 11 ستمبر 2023 کو نئی دہلی میں منعقد ہوا ۔ یہ تقریب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے موقعہ پر منعقد ہوئی ۔ 12 بڑے پویلینز میں، میڈیا اویسس نے وژن 2030 کے تحت 20 سے زیادہ پروجیکٹوں میں ہونے والی تبدیلی اور کامیابیوں کی نمائش کی۔ وژن 2030 مملکت سعودی عرب کی ایک ایسی پہل کا نام ہے جس کا مقصد ملک کو معاشی، سماجی اور ثقافتی طور پر متنوع بنانا ہے۔
اس تقریب میں ٹیک پر مبنی انٹرایکٹو اور عمیق نمائشیں پیش کی گئیں جس نے دیکھنے والوں کو ان اقدامات کو منفرد انداز میں تجربہ کرنے کا موقعہ فراہم کیا۔ اس نمائش کے ذریعے، وزارت میڈیا نے تصویروں اور آوازوں کے ذریعے زائرین کے ذہن، حواس اور جذبات کو شامل کرکے ان کے تجربے کو بڑھایا۔ میڈیا اویسس کے بین الاقوامی ایڈیشن منعقد کرنے کی اہم وجہ میڈیا، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں مملکت کے نمایاں کردار، وژن 2030 کے ساتھ منسلک قابل ذکر تبدیلی کو اجاگر کرنا تھا۔
میڈیا اویسس میں، وزارت میڈیا نے سعودی وزارت ثقافت، انوسٹ سعودی (سعودی حکومت کے سرمایہ کاری کو فروغ دینے والا شعبہ)، سعودی وزارت کھیل، سعودی وزارت توانائی، ریڈ سی گلوبل، سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت (سدایا)، فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹی ٹیوٹ (FII)، رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈیشنل آرٹس، کنوز اور گورنمنٹ کمیونیکیشن سینٹر کی طرف سے کیے جانے والے مختلف اقدامات کی نمائش کی۔میڈیا اویسس میں اعلیٰ سعودی حکام نے شرکت کی۔ یہ نمائش اوبرائے ہوٹل، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔
خیال رہے کہ یہ میڈیا اویسس کا تیسرا ایڈیشن ہے۔ پہلا ایڈیشن 18 اور 19 مئی 2023 کو جدہ میں 32 ویں عرب سربراہی اجلاس کے موقعہ پر منعقد ہواتھا ، جب کہ دوسرا 20 سے 22 جون 2023 تک گرینڈ سالانہ حج سمپوزیم کی مناسبت سے منعقد ہوا تھا۔
ضمیمہ
وژن 2030 اور کچھ اہم نمائشوں کا جائزہ
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں تیار کیا گیا، وژن 2023 سعودی عرب کی مسلسل اقتصادی فتح کے لیے تبدیلی کے راستے کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ تین رہنما اصولوں — متحرک معاشرہ، ترقی کرتی ہوئی معیشت، اور پرجوش قوم — پر مرکوز یہ وژن ایک نئے مستقبل کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے۔
چند اہم منصوبے درج ذیل ہیں:
نیوم
نیوم مملکت سعودی عرب کے شمال مغرب میں ایک علاقہ ہے۔ نیوم کئی علاقوں پر مشتمل ہو گا ، جن میں دی لائن شہر ، ترقی یافتہ اور صاف صنعتوں کا مرکز آکساگون، پہاڑی منزل ٹروجینا اور لگژری ریزورٹ سندلہ شامل ہیں۔ اسے بنیادی طور پر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ جو کہ سعودی عرب کا خودمختار دولت فنڈ ہے، کے ذریعے چلایا اور فنڈ کیا جا رہا ہے۔ یہ پروجیکٹ اب عالمی، علاقائی اور مقامی سرمایہ کاروں/شراکت داروں کے لیے کھلا ہوا ہے ، خاص طور پر وہ لوگ جو ترقی پسند نقطۂ نظر رکھتے ہیں۔ آکساگون نیوم کے لیے دنیا کا پہلا مربوط پورٹ اور سپلائی چین سسٹم بنا رہا ہے، جس میں خالص صفر کاربن کے اخراج اور چیزوں کا انٹرنیٹ اور روبوٹکس جیسی جدید ٹیکنالوجیز ہیں۔ یہ محفوظ، مؤثر، اور کم لاگت ڈیلیوری کے لیے حقیقی وقت کی منصوبہ بندی کرنے میں کامیاب ہوگا، جس سے نیوم کے ایک ہموار اور ذہین سپلائی چین کے ہدف کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی ۔
دی لائن
دی لائن 34 مربع کلومیٹر زمین پر ایک نیا شہر ہے جسے 9 ملین افراد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ نقل و حمل اور بنیادی ڈھانچے پر لوگوں کی صحت اور بہبود کو ترجیح دے گا، جس کی 95% زمین فطرت کے لیے محفوظ ہے۔ یہ 100% قابل تجدید توانائی پر چلے گا اور پانچ منٹ کے پیدل سفر کے اندر روزمرہ کے ضروری سامان تک آسان رسائی فراہم کرے گا۔ تیز رفتار ریل صرف 20 منٹ میں سرے سے آخر تک نقل و حمل فراہم کرے گی۔
مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو (MGI)
مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو سعودی عرب کی جانب سے عالمی پائیداری کی کوششوں کے لیے ایک عزم ہے۔ یہ ایک پرعزم روڈ میپ بنا کر کرہ ارض کی حفاظت میں مدد کرے گا جو عالمی اہداف کو حاصل کرنے میں معاون ہے۔ اس اقدام میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور دنیا میں جنگلات کے سب سے بڑے پروگرام کی فراہمی کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی اور علم کی منتقلی شامل ہے۔ پہلی سربراہی کانفرنس نے آب و ہوا پر علاقائی مکالمے کی سہولت فراہم کی اور رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے اور پہل کے مقاصد کے حصول کے لیے عمل درآمد کے منصوبے تیار کرنے پر اتفاق کیا۔
سعودی گرین انیشیٹو
سعودی گرین انیشی ایٹو وژن 2030 کے ساتھ ہم آہنگ ہے تاکہ صاف توانائی پر انحصار کو بڑھایا جائے،کاربن کے اخراج کو روکا جا سکے، ماحول کی حفاظت کی جا سکے، معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکے اور آنے والی نسلوں کی حفاظت کی جا سکے۔ ایک عالمی توانائی پیدا کرنے والے کے طور پر، سعودی عرب موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کے لیے پرعزم ہے، اور یہ اقدام تیزی سے موسمیاتی کارروائی کو بڑھانے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون کی نگرانی کرتا ہے۔
بحیرۂاحمر پراجیکٹ
بحیرۂ احمر ایک پرتعیش سیاحتی منصوبہ ہے جو 28,000 کلومیٹر سے زیادہ زمین اور پانی پر محیط ہے، جس میں 90 سے زیادہ جزائر بھی شامل ہیں۔ ریڈ سی گلوبل کی طرف سے تیار کردہ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے تعاون سے، یہ پراجیکٹ پائیداری پر زور دیتا ہے، قابل تجدید توانائی اور پانی کے تحفظ کو نمایاں کرتا ہے۔ اس منصوبے میں پہاڑی وادی، آتش فشاں، اور ثقافتی ورثے کے مقامات بھی شامل ہیں۔ یہ ہوٹل، رہائشی املاک، تفریحی سہولیات اور تفریحی منصوبے پیش کرے گا، جو سعودی عرب کی بھرپور صلاحیتوں کو ظاہر کرے گا اور نئے مواقع کے لیے راستہ ہموار کرے گا۔
سدایا
سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت (SDAIA) مملکت کی ایک مجاز اتھارٹی ہے جو ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ ساتھ بڑے ڈیٹا سے متعلق ہے۔ سدایا تنظیموں، ترقی، اور ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت سے متعلق تمام معاملات میں قومی حوالہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں یہ آپریشن، تحقیق، اور اختراع سے متعلق تمام معاملات میں اصل قابلیت رکھتی ہے۔
انوسٹ سعودی
انوسٹ سعودی مملکت کا ملک گیر سرمایہ کاری کو فروغ دینے والا برانڈ ہے۔ سرمایہ کاری کی وزارت کی نگرانی میں، انوسٹ سعودی سعودی عرب میں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ وزارتوں، سرکاری ایجنسیوں، اور نجی شعبے کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے تاکہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے وسیع مواقع کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے رابطہ کا بنیادی نقطہ ہے جو مملکت میں داخلے کے دوران، اس سے پہلے اور بعد میں مدد کے خواہاں ہیں۔
نالج اکنامک سٹی (KEC)
نالج اکنامک سٹی کو اس کے 1 ملین سے زیادہ شہریوں اور 10 ملین سالانہ زائرین کے مطالبات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ سٹی مدینہ میں واقع مسجد نبوی سے تقریباً 5 کلومیٹر اور شہزادہ محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ علم کے تبادلے کے تصور اور سائنس اور اسلامی تہذیب کے عالمی مرکز کے طور پر مدینہ کے قیام کی بنیاد پر اسے مملکت میں تنوع کی حیثیت سے بنایا جا رہا ہے۔
ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ
فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹی ٹیوٹ ڈیٹا سے چلنے والی ایک عالمی غیر منافع بخش بنیاد ہے جس میں سرمایہ کاری کا بازو اور ایک ہی ایجنڈا ہے: انسانیت پر اثر۔ ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ ایک بامقصد حال اور مستقبل بنانے کے لیے انسانیت کی خدمت کی خاطر روشن ترین ذہنوں اور امید افزا حلوں کو اکٹھا کرتا ہے۔ یہ انسٹی ٹیوٹ تین اہم ستونوں پر قائم ہے۔ سوچ، تبادلہ اور عمل ۔
-بھارت ایکسپریس
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…