Papua New Guinea Violence: پاپوا نیو گنی میں بڑے پیمانے پر تشدد میں 20 سے 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے اس کی جانکاری دی ہے۔ تشدد کی وجہ سے کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں، اس کے ساتھ سینکڑوں لوگ اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ اپنے گھر بار چھوڑنے کے بعد لوگوں نے دوسری جگہوں پر پناہ لی ہے۔ جنوبی بحرالکاہل کے جزیرہ نما ملک کی حکومت کے مطابق تشدد کا آغاز چند روز قبل ہوا تھا اور وادی پورگیرا میں تاحال جاری ہے۔ یہ جگہ مئی میں لینڈ سلائیڈنگ کے مقام کے قریب واقع ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے اس واقعے میں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جاری ہے تشدد
پاپوا نیو گنی کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مشیر میٹ باگوسی نے کہا کہ اتوار تک اینگا صوبے میں کمیونٹی کے اراکین اور مقامی حکام سے کم از کم 20 اموات کی اطلاع ملی ہے۔ باگوسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، “ہم نے تصدیق کی ہے کہ کم از کم 20 افراد مارے گئے ہیں، لیکن میرے پاس آخری خبروں کے مطابق، یہ تعداد 50 تک ہو سکتی ہے۔” انہوں نے بتایا کہ تشدد جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Missile fired from Yemen falls into Israeli territory: یمن سے داغا گیا میزائل اسرائیلی علاقے میں گرا، ہر طرف افراتفری کا ماحول
سیکورٹی فورسز تعینات
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مشیر میٹ باگوسی نے فوج اور پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “آج کچھ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں داخل ہونا شروع کر دیا ہے۔ لہذا یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس کا کیا اثر پڑے گا۔” باگوسی کے پاس زخمیوں کی تعداد کے بارے میں معلومات نہیں تھیں۔
-بھارت ایکسپریس
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…
ریلائنس کے ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فارآرل (ای ایس اے) پروگرام کے تحت ہے ہیملیزونڈرلینڈ کے…
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…
مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…