سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پرجاری فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کئے جانے کی اپیل کی ہے۔ العربیہ کے مطابق، سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کے روزاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان پرزوردینے کے لئے بارہا یہ سفارتی مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقراررکھنے اوراسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب غزہ کی پٹی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بے لگام اسرائیلی حملوں میں تقریباً 1,900 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ افراد 18 سال سے کم عمر یا خواتین تھیں۔ جبکہ علاقے کو خوراک، پانی اورطبی سامان سے بھی محروم کردیا گیا ہے اوروہاں مکمل طور پربجلی اور پانی کی سپلائی بند کردی گئی ہے۔
العربیہ کے مطابق، برطانیہ، برازیل، مالٹا، البانیہ، بھارت، ناروے اور سویڈن کے ہم منصبوں سے ملاقاتوں کے دوران شہزادہ فیصل بن فرحان نے مسئلہ فلسطین کے لئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد کی اہمیت پرزوردیا تاکہ متعلقہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایک منصفانہ اورجامع حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے اسرائیل کے بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنے کی ضرورت پربھی زوردیا، جس میں خوراک اور امدادی سامان کو غزہ تک پہنچنے کی اجازت دینا اورمحاصرہ ختم کرنا شامل ہے۔ سعودی عرب نے غزہ اوراس کے گردونواح کی صورتحال میں تازہ ترین پیش رفت اوربحران کے حل کے لئے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں پرتبادلۂ خیال کیا اورشہزادہ فیصل نے شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے اورغزہ کی آبادی کی جبری نقل مکانی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے انڈونیشیا اورگیبون سے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل سے بھی مطالبہ کیا، جہاں انہوں نے شہریوں کے تحفظ، امداد کی روانی، تشدد اورغزہ کے باشندوں کی زبردستی نقلِ مکانی کو روکنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی مدد کرنے کی ضرورت اوراسرائیل کے علاقائی اورعالمی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کرنے کے بارے میں اسی طرح تبادلۂ خیال کیا۔