بین الاقوامی

Taiwan Election: تائیوان میں حکمراں جماعت کے لائی چنگ ٹی نے جیتا صدارتی انتخاب، چین کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کا خدشہ

تائیوان: چین کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے تائیوان کے صدارتی انتخابات حکمران ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (DPP) کے امیدوار لائی چنگ ٹی کی جیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے۔ ووٹرز نے چین کی دھمکیوں کے باوجود لائ چنگ ٹی کو ووٹ دیا۔ اب تائیوان اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے۔ شام 7:45 (مقامی وقت) تک 90 فیصد ووٹوں کی گنتی کے ساتھ، لائی کو 5 ملین سے زیادہ ووٹ اور 40 فیصد سے زیادہ ووٹ شیئر ملے۔

جیت کے بعد لائی نے ایکس پر کہا، ”آج، تائیوان نے ایک بار پھر دنیا کو جمہوریت کے لیے ہمارے لوگوں کی وابستگی ظاہر کی ہے۔ bikhim اور میں ہم پر کئے گئے اعتماد کے شکر گزار ہیں۔ آگے دیکھتے ہوئے، ہم تائیوان اسٹریٹ میں امن کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی برادری میں اچھائی کی طاقت بننے کے لیے پرعزم ہیں۔ “

 

لائ کو صدارتی عہدے کے لیے دو مخالفین کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں تائیوان کی سب سے بڑی حزب اختلاف کی جماعت Kuomintang (KMT) کے Hou Yu-ih، جو چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے حامی ہیں، اور تائیوان پیپلز پارٹی کے سابق میئر Ko Wen-je، جس کی بنیاد صرف 2019 میں رکھی گئی تھی۔ ہاؤ اور کو نے 33 فیصد اور 26 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد شکست قبول کی۔

لائی نے کہا کہ تائیوان پہلے سے ہی آزاد ہے اور اسے آزادی کا کوئی اعلان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تائیوان کے نائب صدر نے کہا کہ وہ ملک پر حکمرانی کے حق کو تسلیم کیے بغیر چین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ انتخابات سے قبل چین نے کئی بار لائی کو خطرناک علیحدگی پسند رہنما قرار دیا تھا۔ لائ کا کہنا ہے کہ وہ تائیوان کے امن کو برقرار رکھنے اور جزیرے کی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ چین نے آزاد تائیوان پر اپنے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے تائیوان کے ووٹروں پر لائی کی حمایت نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے اپنی فوجی مداخلت میں اضافہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نسل کشی سے متعلق سماعت میں آخر کیا ہوا؟ جنوبی افریقہ کے الزامات پر اسرائیل نے کیا کہا، جانئے پورا معاملہ

بتا دیں کہ لائی صدر کے عہدے کے مضبوط دعویدار تھے اور موجودہ انتخابات میں ان کی جیت کا سب سے زیادہ امکان تھا۔ ان کی جیت سے چین کی طرف سے ناراض ردعمل سامنے آ سکتا ہے، جو تائیوان کو اپنی سرزمین کے طور پر دعویٰ کرتا ہے، اور توقع ہے کہ DPP ​​امیدوار کے لیے اپنی پالیسیوں پر عمل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ اگر لائی کی پارٹی پارلیمنٹ میں اکثریت کھو دیتی ہے تو ان کی قوانین منظور کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔ تاہم، وہ ایک کابینہ کا تقرر کر سکتے ہیں جس میں کچھ اپوزیشن یا غیر جماعتی لوگ شامل ہو سکتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

3 minutes ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

1 hour ago

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…

1 hour ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

2 hours ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

2 hours ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

3 hours ago