Pakistan, IMF reach $3 billion staff-level agreement :پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے درمیان کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جمعے کو فریقین کے درمیان عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں، جس کی اطلاع وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اور اس کی معیشت مضبوط ہوگی۔ شہباز شریف نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ‘الحمدللہ! مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پاکستان نے 9 ماہ کے 3 ارب کے اسٹینڈ بائی معاہدے پر کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط بنانے، پاکستان کو معاشی استحکام حاصل کرنے اور ملک کو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد دے گا…. انشاء اللہ۔’
انہوں نے مزید لکھاکہ ‘میں اس معاہدے کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزارت خزانہ میں ان کی ٹیم کی کوششوں اور محنت کی ستائش کرنا چاہوں گا۔ میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا اور ان کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، خاص طور پر گزشتہ ہفتے کے دوران ان کی حمایت کے لیے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم پی اس معاہدے کی منظوری جولائی کے مہینے میں دے گا۔ فریقین کے درمیان یہ معاہدہ آٹھ ماہ کی بات چیت کے بعد کیا گیا ہے جس سے پاکستان کو بڑا ریلیف ملا ہے جو کہ زرمبادلہ کی شدید قلت کا شکار ہے۔پاکستان کے وزیر خزانہ نے معاہدے پر اللہ کا شکر ادا کیا اور لکھا، ‘الحمدللہ!’ ڈار نے جمعرات کو ہی کہا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جلد معاہدہ ہونے والا ہے۔
پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے
پاکستان کو گزشتہ کئی دہائیوں میں بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ اس کے پاس ایک ماہ سے بھی کم کی غیر ملکی درآمدات کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر باقی ہیں۔ ملک میں مہنگائی اور غربت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ لوگ مفت اور سبسڈی والے آٹے کے لیے مرنے کو تیار ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج کے لیے جلد کوئی ڈیل نہ ہوئی تو یہ ڈیفالٹ ہو جائے گا۔ سال 2019 میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6.5 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج پر اتفاق ہوا تھا۔ معاہدے کے مطابق پاکستان ڈھائی ارب ڈالر کی قسط کا طویل عرصے سے انتظار کر رہا تھا لیکن فریقین کے درمیان بات چیت نہ ہو سکی۔ لیکن اب جب کہ معاہدہ طے پا گیا ہے، پاکستان کو تین ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج مل رہا ہے، جو توقع سے زیادہ ہے۔
آئی ایم ایف کے عہدیدار نے کیا کہا؟
ئی ایم ایف کے اہلکار نیتھن پورٹر نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نیا اسٹینڈ بائی انتظام 2019 کے بیل آؤٹ پروگرام پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو ماضی قریب میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں گزشتہ سال ایک تباہ کن بھی شامل ہے۔
یوکرین میں سیلاب اور جنگ کے بعد اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں
پورٹر نے ایک بیان میں کہاکہ حکام کی درآمدات اور تجارتی خسارے کو کم کرنے کی کوششوں کے باوجود پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح پر آ گئے ہیں۔ پاور سیکٹر میں بھی صورتحال نازک ہے۔ ان چیلنجوں کے پیش نظر، نیا انتظام آنے والے وقت میں پاکستان کے کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے مالی امداد کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…