اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کابل میں افغان طالبان کی حکومت پر تنقید کی کہ وہ اسلام آباد کی بار بار درخواستوں کے باوجود پاکستان-افغانستان سرحد پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ آصف نے ہفتے کے روز ‘بی بی سی اردو’ کو ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو مغربی سرحد کی طرف بھیجنے کے لیے 10 ارب روپے کی پیشکش بھی کی ہے۔
جیو نیوز نے آصف کے حوالے سے بتایا کہ “پاکستان کو افغان حکومت سے تعاون کی توقع تھی لیکن وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔”
پاکستان نے بارہا افغانستان کی عبوری حکومت سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی درخواست کی ہے۔ حالانکہ، کابل پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کرتا رہا ہے۔
آصف نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کو مغربی سرحدی علاقوں میں منتقل کرنے کے لیے 10 ارب روپے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن خدشہ ہے کہ دہشت گرد وہاں سے بھی پاکستانی سرحد پر واپس آ سکتے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے ’وائس آف امریکہ‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان ’آپریشن عزمِ استقامت‘ کے تحت افغانستان میں سرحد پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ انہوں نے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو بھی مسترد کر دیا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…