دنیا کے سب سے بڑے نوبل انعام کا اعلان کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق میڈیسن کا نوبل پرائز کوروونا وبا کے انسداد میں اہم کردار ادا کرنے والے کیٹالین کیریکو اور ڈریوویس مین کے نام رہا۔ امریکا سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں کیٹالین کاریکو اور ڈریو ویس مین نے mRNAکووڈ 19 ویکسین کی نشوونما کے قابل بنانے والی دریافتوں پر فزیالوجی یا میڈیسن میں 2023 کا نوبل انعام جیتا۔کیٹالن کیریکو اور ڈریو ویس 2020 کے اوائل میں شروع ہونے والی عالمی وبا کووڈ 19 یا کورونا کے دوران موثر mRNA ویکسین تیار کرنے کے لیے اہم ریسرچ کی ۔ جس کے ذریعے انہوں نے ثابت کیا کہ کس طرح mRNA ہمارے مدافعتی نظام کے ساتھ تعامل کرتا ہے۔
انہیں یہ خصوصی اعزاز کووڈ-19 کے خلاف موثر ایم آر این اے ویکسینز تیار کرنے میں ان کے تعاون کے لیے دیا گیا۔ سال 2023 کے نوبل انعامات کا اعلان آج سے ہی شروع ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں طبیعیات کے شعبے میں نوبل انعامات کا اعلان منگل کو کیا جائے گا۔ کیمسٹری کے شعبے میں بدھ کو اور ادب کے شعبے میں ان ایوارڈ کا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا۔ آنے والے دنوں میں نوبل امن انعام اور معاشیات کے شعبے میں ایوارڈ کا بھی اعلان کیا جائے گا۔
نوبل اسمبلی کے سیکرٹری تھامس پرل مین نے پیر کو اسٹاک ہوم میں انعام کا اعلان کیا۔ کاریکو ہنگری کی سیگنیس یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں بھی پڑھاتے ہیں۔ ویس مین نے یہ تحقیق کاریکو کے ساتھ یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں کی۔ ایوارڈ کمیٹی نے کہا، ‘اپنی اہم تحقیق کے ذریعے جس نے ایم آر این اے اور ہمارے مدافعتی نظام کے باہمی تعامل کے بارے میں ہماری سمجھ کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا ہے، ایوارڈ جیتنے والوں نے جدید دور میں انسانی صحت کے لیے سب سے بڑے خطرات کی نشاندہی کی ہے۔طب کے شعبے میں نوبل انعام کے ساتھ ہی نوبل انعامات کا اعلان شروع ہو گیا ہے۔ اب منگل کو فزکس، بدھ کو کیمسٹری اور جمعرات کو ادب کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ نوبل امن انعام کا اعلان جمعہ کو کیا جائے گا اور معاشیات کے شعبے میں اس ایوارڈ کے فاتح کا اعلان 9 اکتوبر کو کیا جائے گا۔
ایوارڈز میں 11 ملین سویڈش کرونر (ایک ملین امریکی ڈالر کا نقد انعام ہے۔ فنڈز ایوارڈ کے بانی اور سویڈش موجد الفریڈ نوبل کی طرف سے چھوڑی گئی وصیت سے حاصل ہوتے ہیں۔ ان کا انتقال 1896 میں ہوا تھا- اگر ہم گزشتہ سال پر نظر ڈالیں تو 2022 کا نوبل انعام فزیالوجی یا میڈیسن سویڈش ماہر جینیات سوانتے پابو کو دیا گیا تھا۔ وہ لیپزگ، جرمنی میں میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ برائے ارتقائی بشریات کی ہدایت کرتا ہے، جہاں ان کی تحقیق نے معدوم ہومینز اور انسانی ارتقاء کے بارے میں ہماری سمجھ کو بہت بہتر بنایا ہے۔یہ باوقار ایوارڈ ہر سال نوبل اسمبلی کی طرف سے دیا جاتا ہے جو کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے 50 پروفیسرز پر مشتمل ہوتی ہے، تاکہ ان سائنسدانوں کو تسلیم کیا جا سکے جنہوں نے بنی نوع انسان کے بہترین کام میں حصہ ڈالا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…