یروشلم: یہودی اسرائیلی شہریوں کو ایران کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سات ملزمان نے جاسوسی کے 600 آپریشنز انجام دیے اور اس کے بدلے میں انہیں مجموعی طور پر 3,00,000 امریکی ڈالر (2,52,22,650.00 ہندوستانی روپے) ملے۔
’دی ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق، مشتبہ افراد کو جاسوسی کے ہر کام کے لیے 500 سے 1200 ڈالر ادا کیے جاتے تھے۔ جاسوسی کرنے والوں کو کل 300,000 ڈالر ادا کیے گئے۔
ان ساتوں پر جنگ کے دوران دشمن کی مدد اور معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔ تمام مشتبہ افراد حیفہ اور شمالی علاقہ کے رہائشی ہیں، جن میں ایک سابق فوجی اور 16-17 سال کی عمر کے دو نامعلوم نابالغ شامل ہیں۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد نے اسرائیل میں حساس مقامات، فوجی اہداف اور انسانی اہداف کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں۔ ملزمان نے نیواتیم، رامات ڈیوڈ، تل نوف اور پالماچم میں فضائی اڈوں کے ساتھ ساتھ بیئر توویا، کریات گت، ایمیک ہیفر اور تل ابیب کے شمال میں واقع گیلوٹ کمپلیکس میں اڈوں کی تصویر کشی کے لیے سینکڑوں مشنز چلائے تھے۔
اس کے علاوہ ملزمان نے آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم، حیفہ کے علاقے میں سرکاری عمارتوں، حیفہ، اشدود اور ایلات کی بندرگاہوں، حدیرہ پاور پلانٹ اور گولانی جنکشن کے علاقے میں آئی ڈی ایف آبزرویشن بلون کی تصویریں لیں۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کو ایران کے بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے ایک دن بعد 14 اپریل کو نیواتیم ایئر بیس کی تصاویر لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…