بین الاقوامی

Israel-Hamas war updates: فلسطین-اسرائیل کے بیچ وحشیانہ جنگ جاری، حماس کا نیا اعلان، اسرائیل کا نیا پلان،مسلم ممالک بھی متحرک،یورپ بھی بیدار،جانئے پوری تفصیلات

فلسطین اور اسرائیل کے بیچ جنگ جاری  ہے۔دھیرے دھیرے مزید شدت اختیار کرتی چلی جارہی ہے ،ہلاکتوں میں تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور دونوں طرف سے ہوائی فائرنگ اور اسٹریٹ فائٹ چل رہی ہے ۔اس بیچ حماس نے ایک بڑا اعلان کردیا ہے اور کہا کہ حماس حملے کو مزید تیز کرے گا جس سے اسرائیل کو مزید حیرانی ہوگی اور یہ جنگ مغربی کنارے سے لیکر لبنان تک پھیل جائے گی۔ اس بیچ اسرائیلی وزیراعظم وار رام میں گھنٹوں سے موجود ہیں اور نئی حکمت عملی ترتیب دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اسرائیل میں افراتفری کا ماحول ہے۔ کئی ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے کی کوشش میں لگ چکے ہیں ۔ نیپال کے کئی طالب علموں کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے اور برطانیہ کے بھی شہریوں کی گمشدگی کی اطلاع مل رہی ہے ۔ اس بیچ  اسرائیلی دفاعی ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل یرغمال بنائے گئے اپنے شہریوں کی  بازیابی کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

اسرائیلی قبضے کے خاتمے تک فلسطینی جدوجہد کریں گے: فلسطینی سفیر

برطانیہ میں فلسطین کے سفیر حسام زملوت کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ تازہ ترین لڑائی پوری دنیا کے لیے “ویک اپ کال” ہے کہ ہم لوگ اپنے حقوق کے لیے جب تک لڑیں گے، لڑتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کہیں نہیں جا رہی ہے۔ فلسطینی عوام کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔اور اگر ضرورت پڑی تو ہم آئندہ 100 سال تک بھی جدوجہد کریں گے۔زملوت نے مزید کہا کہ مغربی ممالک کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی قانون پر “رعایت” دینا ، اور مسئلہ فلسطین کو “بائی پاس” کرنے کی کوشش سے امن نہیں آئے گا۔اسرائیل کا قبضہ ختم ہو چکا ہے اور مشرقی یروشلم کے ساتھ ایک فلسطینی خود مختار ریاست کا قیام ضروری ہے۔

ہوئے تشدد سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔اردن

اردن کے شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ خطے کی سلامتی کے لیے “خطرناک نتائج” کے ساتھ اسرائیل اور فلسطینی تشدد میں اضافے کو روکنے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔سرکاری میڈیا پر کیے گئے تبصروں میں، عبداللہ کا کہنا ہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی جماعتوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں تاکہ “تشدد سے بچنے اور خطے کو تشدد کے نئے دور کے نتائج سے روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی” پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

اسرائیل اور فلسطین کے لیے دعا کریں:پوپ فرانسس

پوپ فرانسس نے “اسرائیل اور فلسطین میں امن” کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “دہشت گردی اور جنگ کسی حل کی طرف نہیں لے جاتی۔اس موقع سے پوپ نے حملے بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر پر کہاکہ جنگ ایک شکست ہے۔ تمام جنگ ایک شکست ہے۔ آئیے ہم اسرائیل اور فلسطین میں امن کے لیے دعا کریں۔دہشت گردی اور جنگ کسی بھی حل کی طرف نہیں لے جاتی بلکہ صرف بہت سے معصوم لوگوں کی موت اور مصائب کا باعث بنتی ہے۔ اس لئے فوری طور پر حملے بند کئے جائیں اور امن کو موقع دیں۔

نتن یاہو نے یرغمال اور لاپتہ اسرائیلیوں  کی تفصیلات کیلئے کوآرڈینیٹر نامزد کیا

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بریگیڈیئر جنرل (ریٹائرڈ) گیل ہرش  کو اسیروں اور لاپتہ افراد کے لیے کوآرڈینیٹر کے طور پر منتخب کیا ہے اور ان کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ان لوگوں کا پتہ لگائیں اور تفصیلات معلوم کریں جن کو حماس نے یرغمال بنایا ہے یا پھر وہ لاپتہ ہیں ۔نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا، “تمام سرکاری وزارتیں اس معاملے پر ان کی ہدایات پر عمل کریں گی۔

نیتن یاہو نے برطانیہ، جرمنی، یوکرین، اٹلی کے رہنماؤں سے بات کی

وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جرمن چانسلر اولاف شولز، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور برطانوی وزیر اعظم رشی سنک سے الگ الگ فون پر بات کی۔نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’تمام رہنماؤں نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کے لیے غیر مشروط حمایت کا اظہار کیاہے۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 370 ہو گئی

غزہ کی پٹی میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 370 فلسطینی ہلاک اور 2200 زخمی ہوئے ہیں۔ اس بیچ خبر یہ بھی ملی ہے کہ امریکہ اسرائیل میں ہلاک ہونے والے امریکیوں کی  ہلاکت سے متعلق رپورٹوں کی تصدیق کے لیے کام کررہا ہے۔سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے بتایا کہ محکمہ خارجہ کو ان رپورٹس کا علم ہے کہ اسرائیل میں خونریزی کے نتیجے میں امریکی شہری ہلاک اور لاپتہ ہیں اور وہ ان کی حیثیت کی تصدیق کے لیے کام ہورہا ہے۔ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ کئی امریکی مارے گئے ہیں۔ ہم اس کی تصدیق کے لیے اوور ٹائم کام کر رہے ہیں۔”

  اسرائیل نے 100 سے زائد اغوا کی تصدیق کر دی ہے

اسرائیل کے سرکاری پریس آفس نے کہا ہے کہ حماس نے 100 سے زائد افراد کو اغوا کیا ہے۔ قبل ازیں اسرائیلی پریس رپورٹس میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ درجنوں افراد کو اس گروپ نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔حماس اس سے قبل اسرائیل کی طرف سے قید فلسطینیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے اسیر اسرائیلیوں کو سودے بازی کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔کیا اس بار بھی ایسا ہی کیا جائے گا ،یہ دیکھنے والی بات ہوگی البتہ اس بار کچھ ٹاپ کمانڈر ز کو بھی یرغمال بنانے میں حماس کامیاب ہوا ہے۔

اسرائیل نے شیبا فارمز کے قریب بمباری کی۔لبنان

لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے اسرائیلی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیبا فارمز اور کفار چوبہ کے قریب اسرائیلی بمباری کی اطلاع دی ہے۔ لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے پہلے ہی کہا تھا کہ اس نے شیبا فارمز میں اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا، یہ 15 مربع میل کا علاقہ ہے جسے لبنان اسرائیل کے زیر قبضہ سمجھتا ہے۔خبر ہے کہ  ایک اسرائیلی ڈرون نے شیبہ فارمز کے شمال میں خریبیہ میں ایک غیر متعینہ ہدف پر میزائل داغا ہے۔

  اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 600 تک پہنچ گئی: مقامی میڈیا

اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر کان اور چینل 12 کے ساتھ ساتھ ہاریٹز اور ٹائمز آف اسرائیل اخبارات کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 600 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے ہلاکتوں کی نئی تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 300 افراد مارے گئے ہیں، جو حماس کے مسلح حملہ آوروں کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل کے جنوب میں سرحدی باڑ کو توڑنے کے بعد شدید بمباری کی زد میں آئے ہیں ۔

اسٹیٹ آف وار کو اسرائیلی کابینہ کی منظوری

اسرائیل کی سلامتی کابینہ نے “جنگی صورتحال” اور “بنیادی قانون کے آرٹیکل 40 کے تحت حکومت کے مطابق اہم فوجی اقدامات” کی منظوری  دے دی  ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم کے دفتر نے ایکس کے ذریعے اس کی جانکاری دی ہے۔اسرائیل کے وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، “غزہ کی پٹی سے دہشت گردانہ حملے” نے اسرائیل کو جنگ پر مجبور کیا گیا جو ہفتے کی صبح 6 بجے (مقامی وقت کے مطابق) شروع ہوا۔ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں، اسرائیل کے وزیر اعظم کے دفتر نے کہا، “گزشتہ رات، سیکورٹی کابینہ نے جنگی صورتحال کی منظوری دی اور اس مقصد کے لیے، بنیادی قانون کے آرٹیکل 40: حکومت کے مطابق، اہم فوجی اقدامات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہفتے کے روز کہا کہ ملک حالت جنگ میں ہے۔

ترکی امن کے لیے سفارت کاری کو تیز کرے گا۔اردغان

ترکیہ کے صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکی اسرائیلی اور فلسطینی افواج کے درمیان لڑائی میں پرامن رہنے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ استنبول میں خطاب کرتے ہوئے اردغان کا کہنا تھا کہ دو ریاستی حل ہی علاقائی امن کے حصول کا واحد راستہ ہے اور اب ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Josh Maleeh Aabadi: شاعر انقلاب جوش ملیح آبادی کے آخری شعری مجمو عے’محمل وجرس‘ اور نثری کتاب ’فکرو ذکر‘ کا رسمِ اجرا

پروفیسر انیس الرحمن نے کہا کہ جوش کئی معنوں میں اہم شاعر ہیں،زبان کی سطح…

39 mins ago