بین الاقوامی

Israel Gaza War: حماس-اسرائیل کے درمیان سیزفائر معاہدہ ختم ہونے سے متعلق امریکہ نے کیا عجیب وغریب دعویٰ

اسرائیل-حماس جنگ کی وجہ سے ایک بار پھر غزہ کے شہریوں کی پریشانیوں میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک ہفتے کے سیز فائر کے بعد علاقے میں پھر سے اموات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے سیزفائر ٹوٹنے کا ذمہ دار حماس کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس خواتین یرغمالیوں کو رہا کرنے میں ٹال مٹول کر رہا تھا۔ حماس نہیں چاہتا تھا کہ وہ خواتین عوامی طور پر ان کے ذریعہ کئے گئے جنسی استحصال کا ذکر کریں۔

پریس کانفرنس میں میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ کو اس بات کا مکمل بھروسہ ہے کہ حماس نے یرغمالی خواتین کے ساتھ آبروریزی کی ہے۔ میتھیو ملر نے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ وہ خواتین کو نہیں چھوڑ رہے اور نہ ہی ان کا نام بتا رہے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ خواتین دنیا کو بتائیں کہ حراست کے دوران ان کے ساتھ کیا ہوا؟

غزہ کے حالات انتہائی خراب

غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے کی وجہ سے حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں کم ازکم 15,899 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ویسٹ بینک میں 260 لوگ مارے گئے ہیں۔ علاقے میں کالرا جیسی خطرناک بیماریوں کے پیدا ہونے کا خدشہ ہے، لوگ کم ازکم وسائل میں جینے کے لئے مجبورہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، شہریوں کو جنوبی اسرائیل میں ایک جگہ پر جمع کیا جا رہا ہے۔ یہ جگہ ایک ایئر پورٹ کی طرح کافی بڑی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوجی حملے کی وجہ سے حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ ویسٹ بینک کے رام اللہ میں انسانی مفادات کے لئے آواز اٹھانے والے بشریٰ خالدی نے الجزیرہ سے کہا کہ اسرائیلی فوج کے کہنے پر لوگ شمال سے جنوب کی طرف آئے ہیں، لیکن اب انہیں ایک ایئر پورٹ جتنے بڑے علاقے میں رہنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے اور ان لوگوں کی تعداد 18 لاکھ ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago