بھارت ایکسپریس /آج انٹرنیشنل مینس ڈے ہے۔ مردوں کا یہ عالمی دن 19 نومبر کو منایا جاتا ہے تاکہ مردوں کی صحت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے اور ان کی سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا جا سکے۔ یہ دن اس مثبت قدر کو بھی مناتا ہے جو مرد دنیا میں لاتے ہیں اورسماج میں مثبت رول ماڈل بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔
مردوں کے عالمی دن کی ویب سائٹ کے مطابق، یہ دن پہلی بار 1999 میں ڈاکٹر جیروم تلک سنگھ نے منایا تھا۔ تلک سنگھ ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں یونیورسٹی آف ویسٹ انڈیز میں تاریخ کے لیکچرر تھے۔
ہندوستانی مردوں کی وکیل اوما چلہ، جو دو بچوں کی ماں ہیں، نے بھی اس دن کو مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ کئی تنظیموں کی بانی ہیں اور انہوں نے تاریخ کی اصل سے غافل ہونے کے باوجود 2007 میں ہندوستان میں مردوں کے عالمی دن کو منانے کا آغاز کیا۔ اس دن کو منا کر، محترمہ چلہ کا مقصد مبینہ تعصب پر کچھ مردوں کی طرف سے کی جانے والی بدسلوکی کو اجاگر کرنا تھا۔
تھیم
مردوں کے عالمی دن 2022 کی یہ تھیم ہے “مردوں اور لڑکوں کی مدد کرنا”۔ تھیم کا مقصد اس دنیا، خاندانوں اور برادریوں میں مردوں کی مثبت شراکت کو منانا اور ان کی فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔
اہمیت
چاہے باپ ہو، بھائی ہو یا شوہر، مرد اپنی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مردوں کا عالمی دن ان مردوں کے لیے وقف ہے اور انہیں ان مسائل کو سامنے لانے کے قابل بناتا ہے جن کا انہیں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کا مقصد مردوں کی اچھی جذباتی، جسمانی، سماجی اور روحانی صحت کو یقینی بنانا ہے۔ تاہم، یہ دن صرف مردوں کو منانے کا نہیں ہے بلکہ صنفی تعلقات کو بہتر بنانے اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کا بھی ہے۔
تقریبات
اس دن کو سادہ لیکن میٹھے اشاروں سے نشان زد کیا جا سکتا ہے، جیسے ان مردوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرنا جن کی آپ دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان لوگوں کے لیے شکریہ ادا کرنا جنہوں نے آپ کی دیکھ بھال کی ہے۔ مردوں اور ان کی کامیابیوں پر توجہ مرکوز کرنے والی تقریبات کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
مرد اور عورت جسکو روحانیت میں صرف مسکولائن اور فیمینائن انرجی کہا جاتا ہے۔اور سناتن دھرم میں اسے شیو شکتی کہا جاتا ہے۔یعنی یہ دنیا مرد اور عورت کے بیلنس سے چلتی ہے۔دونوں میں سے کسی ایک کا پیچھے رہ جانا سماج کے لئے کہیں بھی ٹھیک نہیں۔اس لیے اس دن ان مردوں کی ضرور تعریف کرنی چاہیے جنکی وجہ سے عورتیں گھر سے نکل پاتی ہیں ۔انکے تحفظ دینے کے احساس کی وجہ سے عورتوں کا بہت سا کام آسان ہو جاتا ہے ۔گھر کا ماحول اگر عورت پر منحصر ہے تو باہر کا ماحول مرد کے ہاتھ میں ہے ۔جتنی آسانیاں آفس ،ٹرین ،اور پبلک پلیس کے دیگر علاقوں میں ملے گی اتنی ہی خوبصورت یہ دنیا بنےگی۔
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…