بھارت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز بیانات کی وجہ سے مالدیپ کے ساتھ تنازعہ مسلسل گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، مالدیپ کی سابق وزیر دفاع ماریہ احمد دیدی اپنے ہی ملک کی حکومت پر ناراض ہوگئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال مالدیپ حکومت کی کم نظری کو ظاہر کرتا ہے۔ماریہ احمد نے مزید کہا کہ ہندوستان ہمارا ایک قابل اعتماد اتحادی رہا ہے جو دفاع جیسے کئی اہم شعبوں میں مدد کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بھی تنقید ہمارے دیرینہ تعلقات کو کمزور کر سکتی ہے۔
مالدیپ کے سابق وزیر دفاع نے ہندوستان کو مالدیپ کی ‘ڈایل911 ‘ کہہ کر تمام بیانات پر ناراضگی کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب بھی مالدیپ کو ضرورت ہوئی ہے، ہندوستان اس کے بچاؤ کے لیے آگے آیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘یہ موجودہ انتظامیہ کی کوتاہی ہے۔ہم ایک چھوٹا ملک ہیں، جو سب کے دوست ہیں، لیکن ہم اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ ہماری سرحد ہندوستان کے ساتھ ملتی ہے۔ ہمیں اسی طرح کے سیکورٹی خدشات ہیں۔ مالدیپ کی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ماریہ احمد دیدی نے کہا کہ ‘یہ ہماری حکومت کی کوتاہی ہے کہ وہ سوچتی ہے کہ ہم ہندوستان کے ساتھ اپنے پرانے تعلقات ختم کر سکتے ہیں۔مالدیپ کے لیے ہندوستان کو ‘ڈائل911 ‘ بتاتے ہوئے، سابق وزیر دفاع نے کہا، ‘جب ہمیں ضرورت ہوتی ہے، ہم کال کرتے ہیں اور آپ (ہندوستان) ہمیں بچانے آتے ہیں۔ دکھ ہوتا ہے جب ایسے دوست کے بارے میں ایسے تضحیک آمیز بیانات دیے جاتے ہیں۔
تاریخی ‘انڈیا فرسٹ’ پالیسی کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ہمیں امید ہے کہ مالدیپ کی حکومت انڈیا فرسٹ کی پالیسی کو جاری رکھے گی۔ جب بھی ہمیں ضرورت ہوتی ہے تو صرف ہمارا قریبی پڑوسی ہماری مدد کے لیے آگے آتا ہے۔ مالدیپ کے لوگ اپنے علاج کے لیے بھارت بھی جاتے ہیں۔ماریہ احمد نےکورونا جیسی وبائی امراض کے دوران ہندوستان میں مالدیپ کے لوگوں کے علاج اور مدد کے طور پر فراہم کردہ ویکسین کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان بہت زیادہ تعاون رہا ہے اور ہم اپنے قریبی پڑوسی کو تبدیل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2 جنوری 2024 کو لکشدیپ کا دورہ کیاتھا۔ اس دوران انہوں نے وہاں ساحل سمندر پر اسنارکلنگ کرتے ہوئے تصاویر شیئر کی تھیں۔ ان تصاویر نے مالدیپ کے کچھ وزراء اور لیڈروں کو ناراض کیا اور انہوں نے پی ایم مودی اور ہندوستان کے خلاف تضحیک آمیز بیانات دیئے۔جس کے بعد ہندوستان نے اس پر احتجاج کیا اور عوامی بائیکاٹ مہم بھی شروع ہوگئی ،جس کے بعد مالدیپ کی حکومت نے ان تینوں وزراء کو برخاست کردیا جنہوں نے متنازعہ بیان دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…