Canada: پنجابی نوجوانوں کے اندر کینیڈا میں آباد ہونے کی خواہش روز بروز بڑھ رہی ہے۔ لیکن ہر کسی کے لیے ‘سلیکٹیو’ کینیڈا کا ویزا حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔ دوسری طرف، نجر اور دیگر خالصتان کے حامی عناصر جیسے مونیندر سنگھ بُول، پرمندر پانگلی، بھگت سنگھ برار نے کینیڈا کی سرزمین سے اپنے خالصتان نواز ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے کینیڈا میں معصوم سکھ نوجوانوں کو استعمال کیا۔ لیکن انہیں ’پیادہ سپاہیوں‘کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ ڈائس پورہ میں حمایت حاصل نہیں ہوئی ہے۔
اس ‘ڈیمانڈ اینڈ سپلائی میٹرکس’ کا فائدہ کینیڈا میں PKEs نے پنجاب کے معصوم سکھ نوجوانوں کو درمیانے درجے کی ہنر مند ملازمتوں جیسے پلمبر، ٹرک ڈرائیوروں یا گوردواروں میں سیواداروں اور پاٹھیوں اور راگیوں جیسے مذہبی کاموں کے لیے سپانسر کرکے ایک نیا خیال پیش کیا۔ انہیں انہوں نے کینیڈا میں خالصتان کے حامی سرگرمیوں جیسے بھارت مخالف مظاہروں اور پروگراموں میں حصہ لینے اور بنیاد پرست مذہبی اجتماعات کرنے کے لیے ان کا استحصال کرنے کے بدلے اپنے ویزوں اور کینیڈا کے دوروں کو سپانسر کیا۔
اس کے بعد، وہ کینیڈا میں ہندوستانی نوجوانوں/طالب علموں کی شناخت اور ان کی نشاندہی کرتے ہیں جو اپنے آپ کو کینیڈا میں برقرار رکھنا مشکل محسوس کر رہے ہیں اور انہیں مختلف ملازمتوں اور پناہ گاہوں کے سلسلے میں مدد کی ضرورت ہے۔ کینیڈا میں غیر قانونی تارکین وطن اور وہ طلباء جو کینیڈا میں اپنی تعلیم مکمل کرتے ہیں لیکن مناسب ملازمتیں تلاش کرنے کے قابل نہیں ہیں، سب سے زیادہ حساس ہیں۔ PKEs انہیں گرودوارہ کے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے رزق کے لیے پناہ گاہ اور کم درجے کی ملازمتیں پیش کرتے ہیں۔ یہ ’مقررہ‘ نوجوان اپنی مرضی سے یا نہ چاہتے ہوئے ’کینیڈا میں اپنی خالصتان بریگیڈ‘ میں شامل ہوتے ہیں۔
جب آئی ایس آئی نے خالصتانی گروپ ‘سکھس فار جسٹس’/SFJ کی حمایت حاصل کی تو بھارت مخالف مہم ‘پنجاب آزادی ریفرنڈم’ کے لیے حمایت حاصل کرنا مشکل ہو رہا تھا، نجر اور اس کے دوستوں نے یہ تاثر دینے کے لیے ‘پیادہ سپاہیوں’ کا استعمال کیا کہ ان کی مہم کامیاب ہو رہی ہے۔ ان PKEs کے لیے اب زیادہ سے زیادہ ایسے لوگوں کو حاصل کرنا آسان ہے کیونکہ وہ سرے، برامپٹن، ایڈمنٹن وغیرہ میں تقریباً 30+ گردواروں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
تاہم، نجر، بول اور بھگت سنگھ برار اسی پر نہیں رکے۔ انہوں نے پنجاب کے گینگسٹروں کے ساتھ ایک ناپاک گٹھ جوڑ بنایا جیسے دیویندر بمبھیا گینگ، ارش دلہ گینگ، لکھبیر لانڈا گینگ اور ان مطلوب گینگسٹروں کو پنجاب میں اپنے کارندوں کو دہشت گردی کے حملوں کے لیے استعمال کرنے کے بدلے کینیڈا لے آئے۔
دوسری طرف، خالصتان کی حامی پارٹی شرومنی اکالی دل/امرتسر کینیڈا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے استعمال ہونے والے نوجوانوں کو ‘خط’ دینے کے لیے ایک سے دو لاکھ روپے وصول کرتی ہے اور یہ جھوٹا دعویٰ کرتی ہے کہ وہ پارٹی کیڈر ہیں اور ہندوستان میں مذہبی بنیادوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ ایسے نوجوان جب کینیڈا پہنچتے ہیں تو وہاں ہمیشہ خالصتان کے حامی عناصر میں شامل ہو جاتے ہیں۔
کینیڈا انسانی سمگلنگ کے حوالے سے واضح طور پر بہت حساس ہو سکتا ہے۔ ہندوستان میں کینیڈا کا کوئی بھی حقیقی مسافر جانتا ہے کہ کینیڈا کا ویزا حاصل کرنا انتہائی مشکل اور وقت طلب ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ PKEs کے ذریعے چلایا جانے والا انسانی اسمگلنگ کا یہ چینل کینیڈا کی ایجنسیوں کی ناک کے نیچے بلا روک ٹوک چل رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…