بین الاقوامی

United Nations report : چین سے غیر مطمئن آوازیں ابھر رہی ہیں

United Nations report : چین کے زیر قبضہ علاقے چاہے وہ تبت ہو، ہانگ کانگ یا سنکیانگ، کئی دہائیوں سے ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگرچہ بیجنگ ان علاقوں کو خوشحال اور پرامن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن زمینی سطح پر انسانی حقوق کی صورتحال اقلیتوں کے تئیں سی سی پی کی پالیسی کے تاریک پتے کی عکاسی کرتی ہے۔
اویغور مسلم اکثریتی خطہ سنکیانگ کو انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کا سامنا ہے جہاں مقامی لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے، خواتین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے اور کارکنوں کو اٹھا کر جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی 31 اگست 2022 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ نے سنکیانگ میں غیر قانونی حراستی مراکز چلانے کے لیے چین کو بے نقاب کیا، جہاں ایغور مسلمانوں کو جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد کا سامنا تھا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ چین کی پالیسی نے “مذہبی شناخت اور اظہار خیال کے ساتھ ساتھ رازداری اور نقل و حرکت کے حقوق پر غیر معقول پابندیاں” عائد کی ہیں۔
ڈولکن عیسیٰ نے کہا، “چینی حکومت پروپیگنڈہ دورے کرتی رہتی ہے، حقیقت کو چھپاتی ہے، جعلی خبریں پھیلاتی ہے کہ یہاں لوگ پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں، درحقیقت 30 لاکھ سے زیادہ لوگ حراستی کیمپوں میں مشکلات کا شکار ہیں۔” 6 سال سے زیادہ عرصے سے، 2017 سے میں نے ذاتی طور پر اور میرے دوستوں اور جلاوطنی میں رہنے والے ایغور برادری کے بیشتر افراد نے اپنے خاندان کے افراد سے رابطہ نہیں کیا۔ وہ ٹیلی فون، انٹرنیٹ کنکشن کیوں نہیں کھولتے اور ہمیں نہیں دیتے آپ اپنے گھر والوں کو بات کیوں نہیں کرنے دیتے؟ میں اس بارے میں اقوام متحدہ میں کئی بار بات کر چکا ہوں، لیکن چین کے پاس کوئی جواب نہیں ہے اور وہ اس سے انکار کرتے رہتے ہیں۔” ڈولکون، جو سنکیانگ یونیورسٹی میں اپنے کالج کے زمانے سے ہی اویغور مسلمانوں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں، اب جرمنی میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اسے 2003 میں چینی حکومت نے دہشت گرد قرار دیا تھا۔

جنیوا میں حال ہی میں منعقدہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس میں، جب ڈولکان نے ایغوروں کے حقوق کے بارے میں بات کی، تو چینی سفارت کاروں نے انہیں روک دیا، جنہوں نے بعد میں اقوام متحدہ سے درخواست کی کہ وہ انہیں بولنے سے روکے۔ ڈولکون نے مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں کئی مسلم ممالک سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے خلاف چین کے مظالم پر خاموش ہیں۔

چین نے خطے سے ہر قسم کے اختلاف اور علیحدگی پسندانہ جذبات کو دبانے کے لیے وحشیانہ حربے اور جبر کا استعمال کیا ہے۔ ایغور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد، جو اب مغرب میں آباد ہیں، تشویش کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور چین کا مقابلہ کرنے اور سنکیانگ میں اپنی برادریوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی برادری سے مدد طلب کرتے ہیں۔

(اے این آئی)

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

2 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

3 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

3 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

3 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

4 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

5 hours ago