Gurpatwant Singh Pannun: ابھی چند روز قبل کینیڈین صدر جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان پر خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ ننجرکو قتل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ٹروڈو کے اس الزام نے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کینیڈا کی جانب سے اس الزام کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
اس واقعے کے بعد امریکی اخبار فنانشل ٹائمز نے بھی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے اپنے ملک کی سرزمین پر ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی اس رپورٹ کے مطابق امریکہ نے بھارت پر اس سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔
فی الحال رپورٹ میں یہ واضح نہیں ہے کہ یہ واقعہ کب پیش آیا۔ اس کے علاوہ اب تک امریکہ کی جانب سے اس رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔
یہ سارا معاملہ کہاں سے شروع ہوا؟
دراصل یہ سارا معاملہ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ سے شروع ہوا تھا ۔جس میں کہا گیا تھا کہ خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی امریکہ میں سازش رچی گئی تھی ۔لیکن امریکہ نے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔
اس کے ساتھ ہی پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ملزم کے خلاف نیویارک کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں مہر بند مقدمہ بھی دائر کر دیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف اس معاملے پر بحث کر رہا ہے کہ ننجرکے قتل کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اس مہر بندکیس کو کھولا جائے یا اسے ابھی کھول دیا جائے گا ۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے اس پورے معاملے پر بھارت کو سفارتی وارننگ بھی دی تھی۔
یہ معاملہ ننجر کے قتل کے بعد سامنے آیا
فنانشل ٹائمز کی اسی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے کچھ اتحادیوں نے جون کے مہینے میں مارے جانے والے سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کے لیے پنوں کے قتل کی سازش کی اطلاع دی تھی۔ اسی وقت جب وزیر اعظم نریندر مودی جون کے مہینے میں واشنگٹن پہنچے تھے تو امریکہ نے بھی اس کی مخالفت کی تھی۔
پنوں نے اس حملے پر کیا کہا؟
فنانشل ٹائمز سے بھی بات کی۔ گروپتونت سنگھ پنوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکی انتظامیہ نے ان کے قتل کی سازش میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع دی ہے یا نہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ امریکی حکومت امریکی سرزمین پر مجھے قتل کرنے کی سازش کا جواب دے۔
گروپتون سنگھ پنوں نے کہا کہ اگر مجھے امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تو امریکی شہری ہونے کے ناطے میری جان کو خطرہ امریکہ کی خودمختاری کے لیے چیلنج ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے مکمل اعتماد ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ایسے کسی بھی چیلنج سے نمٹ سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…