بین الاقوامی

14 IPEF Nations agree to Strengthen Supply Chains: امریکہ- ہندوستان سمیت 14 ممالک کے درمیان معاہدے سے چین کو ہوگا بڑا نقصان، اجارہ داری ختم کرنے کا ماسٹر پلان

انڈوپیسیفک اکنامک فریم ورک (آئی پی ای ایف) کے ممبران چین پرانحصارختم کرنے کے لئے رسد اوررابطے کو بہتربنانے سمیت سپلائی چین پرایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ امریکہ اور بھارت سمیت آئی پی ایف کے 14 ممالک نے تبادلہ خیال کے بعد ہفتہ کے روزاس معاہدے کا اعلان کیا۔ آئی پی ای ایف آسٹریلیا، برونائی، فجی، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، کوریا، ملیشیا، نیوزی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ، ویتنام اور امریکہ سمیت 14 شراکت دارممالک پرمشتمل ہے۔

درحقیقت، سپلائی چین کے معاہدے کا مقصد آئی پی ای ایف ممالک کو بدترین حالات سے بچانا ہے۔ جب کورونا وبا کے کیسزمسلسل بڑھ رہے تھے، تب ادویات اورویکسین بنانے کے سامان کی قلت تھی۔ یہ صورتحال تجارت میں رکاوٹوں اورغیرضروری پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی۔ معاہدے کے بعد آئی پی ای ایف میں شامل ممالک ہنگامی صورت حال میں مل کر کام کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سرمایہ کاری کو متحرک کرنے میں ممالک کی مدد کی جائے گی۔

اس ہفتے کے آخر میں ڈیٹرائٹ میں آئی پی ای ایف ممالک کی دوسری ذاتی وزارتی میٹنگ میں، گروپ نے آئی پی ای ایف سپلائی چین کونسل، سپلائی چین کرائسزریسپانس نیٹ ورک اورلیبررائٹس ایڈوائزری نیٹ ورک کے قیام پراتفاق کیا۔ معاہدے میں، آئی پی ای ایف نے تجارت، صاف معیشت اورفریم ورک کے منصفانہ معیشت کے ستونوں پرپیش رفت کا خاکہ بھی پیش کیا۔ اس کےعلاوہ، دلچسپی رکھنے والے اراکین نے کلین اکنامی کے تحت ایک علاقائی ہائیڈروجن اقدام قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اگرچہ اس معاہدے کوابھی تک عام نہیں کیا گیا ہے، لیکن ڈیٹرائٹ نے ملاقات کے بعد اشارہ کیا کہ معاہدہ ٹھیک ہوا ہے۔

امریکی وزیرتجارت جینا ریمنڈو نے ٹویٹ کیا کہ انہیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آئی پی ای ایف نے اپنی نوعیت کے پہلے سپلائی چین معاہدے پرمذاکرات مکمل کرلئے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی بات ہے اورپہلی بارسپلائی چینز پرایک بین الاقوامی معاہدہ ہوگا جو پورے ہند-بحرالکاہل میں 14 شراکت داروں کو اکٹھا کرے گا۔

اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان نے آئی پی ای ایف کے چار ستونوں میں سے تین میں شمولیت اختیار کی ہے، جبکہ تجارتی ستون میں مبصر رہتا ہے۔ اتوارکو یہ معلومات دیتے ہوئے وزارت تجارت نے کہا کہ رکن ممالک کواہم شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے اورکاروبارکے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق، آئی پی ای ایف، 14 ممالک کا ایک گروپ، امریکہ اورانڈو پیسیفک خطے کے دیگر شراکت دار ممالک نے 23 مئی کو ٹوکیو میں شروع کیا تھا۔ یہ فریم ورک تجارت، سپلائی چین، صاف معیشت اورمنصفانہ معیشت (ٹیکس اورانسداد بدعنوانی جیسے مسائل) سے متعلق چارستونوں کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔

Bharat Express

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

2 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

3 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

3 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

3 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

4 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

5 hours ago