بین الاقوامی

Bangladesh Protests: بنگلہ دیش میں تشدد کی آگ میں جل گئیں105 جانیں، پورے ملک میں کرفیو نافذ، وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اٹھایا یہ بڑا قدم

Bangladesh Protests: بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کے خلاف مظاہرے پرتشدد ہو گئے ہیں۔ اب تک 105 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعظم شیخ حسینہ نے پورے ملک میں کرفیو نافذ کرنے اور فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شیخ حسینہ کے پریس سیکرٹری نعیم الاسلام خان نے جمعہ (19 جولائی 2024) کو بی بی سی بنگلہ کو بتایا کہ کرفیو کے حوالے سے باضابطہ اعلان جلد کیا جائے گا۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق جمعہ کو پولیس نے طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں پر کارروائی کی، جس میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

ڈھاکہ میں کئی گھروں کو لگا دی گئی آگ

رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بعض علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکہ میں کئی مقامات پر چھتوں سے آگ کے شعلے اٹھتے دیکھے گئے اور کئی مقامات پر دھواں آسمان کی طرف اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ مظاہروں کے دوران ٹیلی کمیونیکیشن خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ کئی نیوز چینلز بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ

بنگالی اخبار پروتھم ایلو نے رپورٹ کیا کہ مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک کرنے اور سیکیورٹی اہلکاروں پر اینٹیں پھینکنے کی وجہ سے ملک بھر میں ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ جمعرات کو بنگلہ دیش کے 64 میں سے 47 اضلاع میں تشدد میں 27 افراد ہلاک اور 1500 زخمی ہوئے۔ ہسپتالوں کا حوالہ دیتے ہوئے اے ایف پی نے علیحدہ طور پر کہا کہ جمعہ کی رات کے احتجاج میں ہلاکتوں کی کل تعداد 105 تک پہنچ گئی ہے۔ تاہم پولیس نے ہلاکتوں کی تعداد جاری نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں- Haryana Assembly Election 2024: کیا ہریانہ انتخابات میں ہوگا کانگریس-ایس پی کا اتحاد؟ دیپیندر ہڈا نے اکھلیش یادو کو لے کر کہی یہ بڑی بات!

امریکن ایمبیسی کا کہنا ہے کہ صورتحال انتہائی غیر مستحکم

اس مظاہرے کے درمیان ڈھاکہ میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ بنگلہ دیش میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ ڈھاکہ میں مظاہرے پھیل رہے ہیں اور پرتشدد جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ صورتحال انتہائی غیر مستحکم ہے۔

یورپی یونین نے جانی و مالی نقصان پر کیا تشویش کا اظہار

بین الاقوامی حقوق کے گروپوں نے خدمات کی معطلی اور سیکیورٹی فورسز کے اقدامات پر تنقید کی ہے۔ یورپی یونین نے کہا کہ اسے تشدد اور جان و مال کے نقصان پر گہری تشویش ہے۔ یورپی یونین نے کہا کہ “یہ ضروری ہے کہ مزید تشدد کو روکا جائے اور قانون کی حکمرانی اور جمہوری آزادیوں کی بنیاد پر جلد از جلد صورت حال کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔”

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

6 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

7 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

8 hours ago