روس کا کولا سپرڈیپ بورہول دنیا کا سب سے گہرا انسان ساختہ سوراخ ہے۔

اس کی گہرائی 40,230 فٹ (12,262 میٹر) یا 7.6 میل (12.2 کلومیٹر) کی گہرائی تک ہے۔

کولا سپرڈیپ بورہول ماریانا ٹرینچ کی گہرائی اور ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی کو پیچھے چھوڑتا ہے۔

سال1970 میں سوویت یونین کی طرف سے شروع کیے گئے ڈرلنگ کے منصوبے نے غیر متوقع نتائج کا انکشاف کیا۔

حاصل ہونے والی اہم گہرائی کے باوجود ڈرلنگ کو بڑھتے ہوئے ٹمپریچر اور چٹانوں کی کثافت جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈرلنگ مشینیں اور دیگر آلات اتنے ٹمپریچر کو برداشت کرنے کے قابل نہیں رہے۔ اتنے ٹمپریچر میں نیچے کی چٹانیں پلاسٹک کی طرح برتاؤ کرنے لگی تھیں۔

اس کی وجہ سے 1992 میں اس منصوبے کو بند کر دیا گیا، اور سوراخ کو 2005 میں سیل کر دیا گیا۔

کولا سپرڈیپ بورہول سے متعلق ایک افسانہ بھی کافی مشہور ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب 12.26 کلومیٹر یعنی 40,230 فٹ تک کھدائی کی جا چکی تھی۔

اس وقت مزید کھدائی کی جا رہی تھی اور بور ہول کے اندر سے خوفناک چیخنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

سائنسدانوں نے وہاں کھودنے کی پوری کوشش کی لیکن وہ کبھی بھی 1989 کی گہرائی سے آگے نہ بڑھ سکے۔

مقامی لوگوں نے ’کولا سپر ڈیپ بورہول‘ کو ’گیٹ ٹو ہیل‘ کہنا شروع کر دیا اور آج تک یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ روس نے شیطان کی خوفناک آوازوں کی وجہ سے کھدائی روک دی تھی۔